رپورٹ :اقبال اعوان
سندھ حکومت کی ہٹ دھرمی کے باعث تاجروں نے پانچ لاکھ ملازمین کو فارغ کرنےکاعندیہ دیدیا ۔
کراچی کے تاجروں نے سندھ حکومت کی جانب سے دکانوں کے اوقات کار نہ بڑھانے کی صورت میں اپنے ورکرزکو نوکریوں سے نکالنے کا عندیہ دیدیا۔
کراچی کی 600 سے زائد مارکیٹوں کے 5لاکھ سے زائد مزدور فارغ کیے جاسکتے ہیں اس طرح کراچی میں بے روزگاری کا طوفان آجائے گا۔
کراچی تاجر اتحاد کے صدر عتیق میر کا کہنا ہے کہ شام 6 بجے دکانیں بند کرنے سے کاروبار50 فیصد رہ گیا ہے اوریومیہ 4ارب کے بجائے کاروبار 2ارب روپے ہورہا ہے ۔
آل سٹی تاجراتحاد کے چیئرمین شرجیل گوپلانی نے امت کو بتایا ہے کہ سندھ حکومت تاجروں کے بچوں کی فیس ادا کردے ملازمین کی تنخواہیں دے ۔بجلی کے بل اور دکانوں کے کرائے ادا کردے ہم خواد دکانیں بند کرادیں گے۔
آل سندھ تاجراتحاد کے چیئرمین جمیل پراچہ نے امت کو بتایا ہے کہ کراچی اورحیدرآباد کے تاجروں کے ساتھ تعصب پسندی کر رہی ہے جبکہ دیگر شہروں کی مارکیٹیں اور دیگر صوبوں میں کاروبارجاری ہے۔