اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل ( اے وی ایل سی) حکام نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی سے چھینی اور چوری ہونے والی موٹرسائیکلوں کا بازاربلوچستان کے ضلع خضدار میں ہے۔
اے وی ایل سی کے سامنے یہ انکشافات گرفتارعادی ملزم غلام علی نے کیے جو موٹرسائیکل لفٹنگ میں کئی بارگرفتارہوکر پہلے بھی جیل جا چکا ہے۔
حکام کا بتانا ہے کہ ملزم چوری اور چھینی گئی موٹر سائیکلوں سے حاصل رقم سے اپنا پلاٹ بھی خرید چکا ہے اوراسی رقم سے وکیلوں کو فیس کی ادائیگی بھی کرتا ہے۔
حکام کے مطابق یہ موٹرسائیکلیں انجن یا چیچز نمبرتبدیل کرکے یا اسمگلنگ کے ذریعے حب اورنورانی میں واقع گروپوں کو پہنچائی جاتی ہیں جو انھیں خضدارلے جاتے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ جاپانی 125 موٹرسائیکل 40 سے 45 ہزار روپے، سی ڈی 70 موٹرسائیکل 20 سے 25 ہزار روپے جبکہ چائینیز موٹرسائیکل اس بازار میں 13 سے 15 ہزار روپے میں بکتی ہے۔
حکام کے مطابق موٹرسائیکلیں خریدنے والے گروہ حب اور نورانی میں ہیں، کراچی سے زیادہ تر موٹرسائیکلیں انجن اور چیچز نمبر پنچ کرکے بھجوائی جاتی ہیں، جو یہ گروہ خضدار پہنچاتے ہیں۔