پی ڈی ایم اتحاد کاملتان میں جسلہ ہر صورت کرنے کےاعلان کے بعد سیاسی پارہ ہائی ہے اوراپوزیشن جماعتوں کے کارکنان جوک درجوک گھنٹہ گھر چوک پہنچ رہے ہیں تاہم اب آئی جی پنجاب کی جانب سے حکم جاری کیا گیاہے کہ پی ڈی ایم کی مرکزی قیادت ریلی کی شکل میں آئے توان کے راستے میں رکاوٹیں نہ ڈالی جائیں اورمزاحمت سے گریزکیا جائے اورجہاں رکاوٹیں ہیں ہٹا دی جائیں ۔
مولانا فضل الرحمن کچھ دیر میں مدرسہ قاسم العلوم کیلیے روانہ ہوں گے جہاں سے وہ ریلی کی شکل میں جلسہ گاہ کی طرف چلیں گے جبکہ آصفہ بھٹو گیلانی ہاﺅس پہنچ چکی ہیں جہاں ان کی یوسف رضا گیلانی اور سعید غنی سے ملاقات ہوئی ہے۔
آصفہ بھٹو گیلانی ہاﺅس سے ریلی کی شکل میں چوک گھنٹہ گھر کی طرف روانہ ہوں گی جبکہ مریم نوازشریف بھی ملتان کیلئے لاہور سے روانہ ہو چکی ہیں وہ چونگی نمبر نو سے ریلی کی شکل اختیار کرتے ہوئے آگے بڑھیں گی ۔
صورتحال کو دیکھتے ہوئے آئی جی پنجاب کی جانب سے وائرلیس پیغام جاری کیا گیاہے جس میں حکم دیا گیاہے کہ مرکزی رہنما ریلیوں کی شکل میں آئیں تو ان کے راستے میں رکاوٹیں نہ ڈالی جائیں اور مزاحمت سے گریز کیا جائے ۔
دوسری جانب مقامی انتظامیہ نے قلعہ کہنہ قاسم باغ اسٹیڈیم جانے والے تمام سارے راستے بند کر کے ٹرکوں اور ٹرالیوں سے رکاوٹیں کھڑی کردی ہیں، ایک ہزار پولیس اہل کار گھنٹہ گھر چوک پر تعینات ہیں جب کہ اسٹیڈیم اور گھنٹہ گھر چوک کو سیل کر دیا گیا ہے۔
ملتان شہر میں داخل ہونے والے تمام راستوں پر بھی کنٹینرزلگا دیے گئے ہیں اور صرف گاڑیوں کو چیکنگ کے بعد شہر میں داخلے کی اجازت ہو گی، شہرکے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروس معطل ہے۔
پی ڈی ایم اکے رہنما اختر مینگل، ناصر حسین شاہ اور محمود اچکزئی گیلانی ہاﺅس میں موجود ہیں جبکہ گیلانی ہاﺅس کے باہر کارکنوں کی بڑی تعداد موجود ہے جہاں پارٹی ترانوں پر بھنگڑے ڈالے جارہے ہیں ۔ دوسری جانب چوک گھنٹہ گھر میں بھی پی ڈی ایم کے کارکنان پہنچا شروع ہو گئے ہیں تاہم پولیس کی جانب سے بھی نفری میں اضافہ کردیا گیاہے۔