جو غلطیاں کی ہیں انہیں تسلیم کرنا ہوگا، ہم بچے نہیں جو اے بی سی سکھائی جائے، عدلیہ بھی سینیٹ الیکشن میں فریق نہ بنے
جو غلطیاں کی ہیں انہیں تسلیم کرنا ہوگا، ہم بچے نہیں جو اے بی سی سکھائی جائے، عدلیہ بھی سینیٹ الیکشن میں فریق نہ بنے

حکومت کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوں گے۔ مولانا فضل الرحمن

پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ملتان کے عوام نے سلیکٹڈ کو مسترد کردیا،حکومت کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کرنے پر تیار نہیں۔

حکومت کو عوام نظر نہیں آتے تو جلسہ کیا نظرآئے گا، حکومتی رٹ ختم ہوچکی، عوام کے معاملات سے حکومت لاتعلق ہوگئی ہے۔

جے یوآئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے یوسف رضا گیلانی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم قیادت کی نظریں لاہور پر ہیں، حکومت مخالف تحریک تیزی سے آگے بڑھے گی، 8 دسمبر کے اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا، اجلاس میں تمام زمینی حقائق پرغورکیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ملتان کے عوام نے سلیکٹڈ کو مسترد کر دیا، حکومت کو عوام نظر نہیں آتے تو جلسہ کیا نظر آئے گا، حکومتی رٹ ختم ہوچکی، عوام کے معاملات سے حکومت لاتعلق ہوگئی ہے۔

مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا ہم نے حکومت کے عزائم کو مات دےدی، گھنٹہ گھرکے لوہاری گیٹ پر تل دھرنے کی جگہ نہیں تھی، ہم اپنے شیڈول کے مطابق آگے بڑھ رہے ہیں، ہم نے انہیں مات دےدی او ان کے عزائم ناکام بنا دیئے۔ ان کا کہنا تھا یوسف رضا گیلانی کے بیٹوں نے قربانی دی، ان کے بیٹے پولیس گردی کا نشانہ بنے۔

انہوں نے کہا کہ کل کا جلسہ روکنے کیلیے کارکنوں جیلوں میں ڈالا گیا،یوسف رضا گیلانی کے بیٹے پولیس دہشت گردی کا شکار بنے،ایک ہفتے سے پکڑ دھکڑ ہو رہی تھی ایسا تو ڈکٹیٹر شپ میں بھی نہیں ہوتا۔