وزیراعظم نے سول سرونٹس کارکردگی اورنظم و ضبط قواعد 2020 کی منظوری دیدی،قوانین کامقصد سول سرونٹس کی کارکردگی کو بہتر کرنااور محکمانہ احتساب کے نظام کو شفاف بنانا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق محکمانہ احتساب کے عمل کو تیز بنانے کیلیے اتھورائزڈ آفیسر کا درجہ ختم کردیاگیا،مجاز اتھارٹی کی منظوری کے بغیر نچلی سطح پر معمولی سزائیں دیے جانے کامسئلہ حل ہوگا،نئے قواعدہ میں ہر مرحلے کیلیے ٹائم لائنز مقررکردی گئیں ،چارجز یا الزامات کا جواب دس سے چودہ روز میں دینا ہوگا۔
پاکستانیوں کی اکثریت وزیراعظم کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ، 96 فیصد مہنگائی سے پریشان ، تازہ سروے دیکھ کر حکومت کے بھی ہوش اڑ جائیں گے انکوائری کمیٹی ،افسر کی جانب سے کارروائی مکمل کرنے کیلئے 60 روز مقررکئے جائیں گے۔
اتھارٹی کی جانب سے کیس کافیصلہ تیس دنوں میں کیا جائے گا،پلی بارگین اوروالینٹری ریٹرن کو بدعنوانی”مس کنڈکٹ“ کے زمرے میں شامل کیاگیا،اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کوان قواعد کے حوالے سے ذیلی قواعد،وضاحت کرنے کااختیار دیاگیا،کسی ایسے کیس میں جہاں متعدد افسران پر الزام ہووہاں ایک انکوائری افسر مقرر کیاجائے گا۔