سندھ پولیس کے اہلکاروں کے قتل میں ملوث ڈاکو کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کردی گئی جبکہ دوران سماعت پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث باقی 11ملزمان کو نہ پکڑے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ پولیس اہلکاروں کے قتل کے ملزمان کی 28 سال سے عدم گرفتاری پر ججز بھی حیران رہ گئے۔
جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے شریعت اپیلٹ بنچ نے اپیل پر سماعت کی۔
ملزم یعقوب کو 28 سال پہلے دو پولیس اہلکاروں کے قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا ہوئی تھی، سندھ پولیس کے اہلکاروں کو 28 سال پہلے قتل کیا گیا تھا، ایک ملزم 25 سال بعد گرفتار ہوا۔
کیس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ اندرون سندھ میں ڈاکو قتل کرکے فخر کرتے ہیں، جس کے جواب میں جسٹس قاضی امین نے سوال کیا کہ ڈاکو فخر محسوس کرتے ہیں تو سزا کے خلاف اپیل کیوں کی؟۔
ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ خیرپور پولیس نے 20 مارچ 1992 کو ڈاکوؤں کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مارا، ڈاکوؤں کی فائرنگ سے اہلکار مختار اور عبدالرزاق شہید ہوئے تھے، پولیس نے 5 نامعلوم ڈاکوؤں سمیت 12 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا۔