مصری ماڈل اور رقاصہ سلمیٰ الشیمی کو قاہرہ سے باہرآثار قدیمہ اہرام زوسر پرغیراخلاقی فوٹو شوٹ کروانے پرگرفتارکرلیا گیا۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ماڈل سلمیٰ الشیمی کو آثار قدیمہ کی توہین کے الزام میں گرفتارکیا گیا ہے۔
ماڈل قاہرہ سے باہر آثار قدیمہ کے ایک زون اہرام ڈجوسر میں فرعونی طرز کا لباس پہن کر بولڈ فوٹو شوٹ کروا رہی تھیں جس کے نتیجے میں فوٹو گرافراورماڈل دونوں کو گرفتارکرلیا گیا۔ بعدازاں 1000 مصری پاؤنڈ کے عوض ماڈل سلمیٰ الشیمی کو ضما نت پررہا کردیا گیا۔
مصری سیاحتی عہدیداروں کی جانب سے ماڈل کے فوٹو شوٹ کو ملکی تاریخ کا سب سے ناگوار عمل قرار دیا گیا ہے تاہم ماڈل اور ان کے فوٹوگرافر کا کہنا ہے معاوضہ کی صورت ملکی آثار قدیمہ پر پیشگی اجازت کے بغیر بھی فوٹو شوٹ کیا جا سکتا ہے۔