حکومتی خواتین ارکان نے ان کا بل چوری کیا ہے ۔فائل فوٹو
حکومتی خواتین ارکان نے ان کا بل چوری کیا ہے ۔فائل فوٹو

خیبرپختون خوا میں موجودیونیورسٹیزمیں جنسی ہراسگی کےواقعات میں اضافہ ہورہا ہے۔نگہت اورکزئی

پاکستان پیپلز پارٹی کی خاتون رکنِ خیبر پختون خوا اسمبلی نگہت اورکزئی کہتی ہیں کہ یونیورسٹیز میں جنسی ہراسگی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ خیبر پختون خوا اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کی خاتون رکنِ صوبائی اسمبلی نگہت اورکزئی نے کہا کہ اسمبلی میں معمول کی کارروائی روک کر یونیورسٹیز میں جنسی ہراسگی کے معاملے پر تفصیلی بحث کی جائے۔
اس موقع پر نگہت اورکزئی نے تحریکِ التواء پیش کی، ایوان میں تعلیمی اداروں میں جنسی ہراسگی سے متعلق تحریکِ التواء متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ وزیرِ قانون خیبر پختون خوا سلطان محمد خان نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات کی روک تھام کیلئے پہلے سے قوانین موجود ہیں۔
وزیرِ قانون خیبر پختون خوا سلطان محمد خان نے مزید کہا کہ خواتین سے متعلق کیسز سننے کے لیے صوبائی محتسب تعینات کیا گیا ہے۔ وزیرِ قانون خیبر پختون خوا نے ایوان کو بتایا کہ گومل، ہری پور، ملاکنڈ، پشاور اور سوات یونیورسٹیز میں ملازمین کو ہراسگی کیسز میں نوکریوں سے فارغ کیا گیا ہے۔