امریکی ایوان نمائندگان نے روس سے فضائی دفاعی نظام ایس-400 خریدنے پر ترکی پر معاشی پابندیوں کی منظوری دیدی۔
امریکی کانگریس نے گزشتہ روز محکمہ دفاع کا بجٹ بل منظور کیا جس میں ترکی پر معاشی پابندیوں سے متعلق بھی ایک شق شامل ہے۔
امریکی سینیٹ کے دو تہائی سے زیادہ اراکین بھی 740 ارب ڈالر کے دفاعی بجٹ ایکٹ کی منظوری دے چکے ہیں جس میں ترکی اور روس دونوں پر معاشی پابندیوں کی شق شامل تھی۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکا گذشتہ سال سے روسی ایس-400 فضائی دفاعی نظام کی خریداری پر ترکی پر پابندیاں عائد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تاہم موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی کی ناراضی سے بچنے کے لیے پابندیوں سے گریز کیا۔
ڈیمو کریٹ سینیٹر کرس وین ہولن کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کئی سالوں سے ترک صدر طیب اردوان کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں لیکن نو منتخب صدر جو بائیڈن ترک صدر کے اقدامات پر کڑی نگاہ رکھیں گے۔
سینیٹر وین ہولن کا مزید کہنا تھا کہ اب ترک صدر طیب اردوان کے لیے فیصلے کا وقت ہے کہ آیا وہ نیٹو کے ساتھ وفاداری کرتے ہیں یا خطے میں علیحدہ ہونا چاہتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے معاشی پابندیوں سے ترکی کی دفاعی صنعت اور انتظامیہ کو نشانہ بنایا جائے گا۔
دوسری جانب ترک حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ روسی دفاعی نظام کی خریداری پر امریکی پابندیوں سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو نقصان پہنچے گا۔
ترک حکام نے امریکی پابندیوں کو غیر تعمیری سوچ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان پابندیوں کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوگا البتہ دونوں ممالک کے تعلقات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔