تہران: ایران نے حکومت کے خلاف احتجاج پر اکسانے کے الزام میں صحافی کو پھانسی دے دی۔
عرب خبر رساں ادارے کے مطابق صحافی روح اللہ زم پر الزام تھا کہ اس نے 2017 میں ہونے والے حکومت مخالف احتجاج میں اپنی ویب سائٹ اور چینل کے ذریعے مظاہرین کی مدد کی تھی اور انہیں احتجاج پر اکسایا تھا جس سے احتجاج مزید شدت اختیار کرگیا تھا۔
ایرانی سرکاری ٹی وی کا کہنا ہےکہ صحافی روح اللہ زم کو ہفتے کی علی الصبح پھانسی دی گئی۔
صحافی روح اللہ زم پیرس میں مقیم تھا اور اس کی حراست کی تفصیلات ابھی تک سامنے نہیں آئیں۔
تاہم غیر ملکی میڈیا کے مطابق روح اللہ زم کو کئی سالوں کی جلاوطنی کے بعد 2019 میں ایران واپسی پر گرفتار کیا گیا تھا اور گزشتہ برس جون میں عدالت نے انتشار پھیلانے کے الزام میں صحافی پر فرد جرم عائد کی تھی جب کہ صحافی پر حکومت کے خلاف جاسوسی کرنے کا بھی الزام تھا۔
ایران کی عدالت نے جون میں ہی صحافی کو سزائے موت سنائی تھی تاہم چند روز قبل ایران کی سپریم کورٹ نے بھی روح اللہ کی سزائے موت کو برقرار رکھا جس کے بعد ملزم کو ہفتے کے روز پھانسی دی گئی۔