واشنگٹن: امریکہ کے ایٹمی پروگرام پر سائبر حملہ ہوا ہے۔ ہیکرز نے یو ایس انرجی ڈیپارٹمنٹ کے کمپیوٹرز بھی ہیک کرلیے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہیکرز نے امریکہ کے نیو کلیئر نیٹ ورک تک رسائی حاصل کرلی۔
خبررساں ایجنسی کے مطابق نیشنل نیوکلیئرسیکیورٹی ایڈمنسٹریشن کے کمپیوٹرز بھی ہیک کیے گئے ہیں۔
عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکہ کی ایٹمی پروگرام سے جڑے اداروں پر سائبرحملے کی تصدیق کی گئی ہے لیکن تاحال یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ ہیکرز کون سی معلومات چرانے میں کامیاب رہے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی حکام نے ابتدائی طور پرسائبر حملے کی ذمہ داری روسی ہیکرز پر عائد کردی ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے پولیٹیکو کے مطابق امریکہ کے نیو کلائی ہتھاروں کی ذمہ داری سنبھالنے والے نیشنل نیو کلیئر سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن (این این ایس اے) اور محکمہ توانائی کے نیٹ ورک پر بڑا سائبر حملہ کرکے ہیکروں نے خفیہ معلومات چرائی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق فیڈرل انرجی ریگولیٹری کمیشن (ایف ای آر سی) اور الاموس نیشنل لیبارٹریوں کے علاوہ محکمہ توانائی کے متعدد دفاتر کے نیٹ ورک میں بھی مشکوک سرگرمیوں کی اطلاعات ملی ہیں۔
امریکہ کی سائبر سکیورٹی اور انفراسٹرکچر سکیورٹی ایجنسی (سی آئی ایس اے) نے جمعرات کے دن حکومت کے تمام محکموں کو متنبہ کرتے ہوئے بڑے سائبر حملے کے حوالے سے آگاہ کیا تھا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق سائبر حملوں سے امریکی وزارت دفاع پینٹاگون ، وزارت تجارت ، ہوم لینڈ سیکیورٹی ، خزانہ اور قومی ادارہ صحت بھی متاثر ہوئے ہیں۔
امریکہ کے مؤقر روزنامہ واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق اے پی ٹی 29 نامی ہیکنگ گروپ اس سائبر حملے کا ذمہ دار ہے۔
اخبار کے مطابق اس گروپ کو ڈیوک کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اور اس کا تعلق مبینہ طور پر روس سے ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکہ میں روسی سفارتخانے نے میڈیا کے ان دعوؤں کو یکسرمسترد کردیا ہے۔