امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عراقیوں کے قتل عام میں ملوث 4 بلیک واٹر اہلکاروں کو عام معافی دے دی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بلیک واٹر اہلکاروں نے 2007 میں 14 عراقیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔
بلیک واٹر گارڈز کا موقف تھا کہ انہوں نے یہ کارروائی شدت پسندوں کے خلاف اپنے دفاع میں کی تھی۔
بعدازاں 2014 میں عدالت نے پال سلو، ایون لیبرٹی، دسٹن ہرڈ کو30، 30 سال قید کی سزا سنائی تھی جب کہ نیکولس سلیٹن نامی بلیک واٹر سیکیورٹی گارڈ کو قتل کے جرم میں عمرقید کی سزا ہوئی۔
وائٹ ہاؤس کے بیان میں کہا گیا کہ یہ چاروں افراد سابقہ فوجی ہیں جو ملک کی خدمت کی ایک طویل تاریخ رکھتے ہیں۔
امریکن سول لبرٹیز یونین نے عراقی قتل عام میں ملوث بلیک واٹر گارڈز کو معاف کرنے کے فیصلے پر کڑی تنقید کی ہے۔
اس کے علاوہ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے سابق مشیر جارج پاپاڈوپولس کو بھی مکمل معافی دی گئی ہے، جنہوں نے روسیوں کے ساتھ اپنے روابط کے بارے میں وفاقی اداروں سے جھوٹ بولنے کا اعتراف کیا تھا۔