کراچی: ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہاہے کہ بینکوں کو کم لاگتی گھروں کی فنانسنگ کے لیےدسمبر 2021 تک 300ارب روپے کے قرضوں کی فراہمی کا کا ہدف دیاگیاہے۔
یہ بات انہوں نے پیر کو پاکستان مارگیج ری فنانس کارپوریشن کے ساتھ بینک اسلامی سمیت 6بینکوں کے ساتھ معاہدے کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہی۔ انہوں نےکہا کہ اگر کسی بینک نے کم لاگتی گھروں کے لیے فنانسنگ کااپنا مقررہ ہدف پورا نہ کیا تو اسے جرمانے کا سامناکرناپڑےگا جبکہ ہدف حاصل کرنے والے بینکوں کو انعام سے بھی نوازا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کو درخواستوں کی پراسیسنگ فیس لینے کی شکایات موصول ہوئی ہیں جس پر اسٹیٹ بینک پراسیسنگ فیس لینے والوں کے خلاف ایکشن لے رہاہے۔ اسٹیٹ بینک شکایات موصول ہونے والی ماتحت بینک کی برانچ میں حقائق جاننے کے لئے خفیہ کاروائی کررہاہے اور اب تک متعدد بینکوں کے خلاف کاروائی کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیا پاکستان ہاوسنگ اسکیم کے پہلے فیز میں 98 فی صد کامیاب ہوچکے ہیں۔نیا پاکستان ہاوسنگ اسکیم کی کامیابی کے لیے بینکوں کو ہدف دیا ہے۔
قبل ازیں معاہدے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہاکہ ہاوسنگ اور تعمیراتی شعبہ بہت اہم ہے۔سستے گھروں کی اسکیم کے لیے اسٹیٹ بینک نے ہاوسنگ فنانس ہر اہم اقدمات کیے ہیں۔ گھروں کی اسکیم کے لیے وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک مل کر کام کررہے ہیں۔اسٹیٹ بینک نے کم قیمت گھروں کے لیے قوانین کو نرم کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کم قیمت کے گھر حاصل کرنے کیلئے آسان شرائط لایا ہے۔اسٹیٹ بینک نے سستے گھروں کے لئے بینکوں کو قرض کی فراہمی کے اہداف دیئے ہیں۔جو بینک سستے گھروں کی اسکیم کے اہداف پورے نہیں کریں گے ان کو جرمانے کا سامنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک حکومت پاکستان کے زریعے سستے گھروں پر مارک اپ سبسڈی دے گا۔
قبل ازیں پاکستان مورگیج ری فنانس کارپوریشن کے سی ای او مدثر حسن خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مورگیج ری فنانس کارپوریشن اور چھ بینکوں کے درمیان معاہدہ طے پایاہے۔ ہمیں سستے ہاوسنگ کی اسکیم کو تیزی سے بڑھانا ہے پاکستان میں ہاوسنگ سیکٹر بہت اہم ہے۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان میں مورگیج فنانس کارپوریشن کا قیام دو سال پہلے عمل میں آیا تھااس کا مقصد اسلامک فنانس کی فراہمی ہے۔