30 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس ذوالفقار احمد خان نے تحریر کیا۔فائل فوٹو
30 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس ذوالفقار احمد خان نے تحریر کیا۔فائل فوٹو

عدالت کا کرپشن کیسز کا سامنا کرنیوالے سرکاری افسروں کو عہدوں سے ہٹانے کا حکم

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) اور دیگر تحقیقاتی اداروں میں کرمنل کیسز کا سامنا کرنے والے سرکاری افسروں کو عہدوں سے ہٹانے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے کیسز کا سامنا کرنے والے تمام افسروں کے خلاف جلد محکمانہ کارروائی مکمل کرنے کا بھی حکم دیا اور آئندہ سماعت پر چیف سیکریٹری سندھ سے وضاحت طلب کرلی ہے۔
سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس ندیم اختر پر مشتمل ایک رکنی بینچ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ ایسے افسروں کو سرکاری عہدوں پر رہنے کا کوئی حق نہیں، کرپشن اور کرمنل کیسز کا سامنا کرنے والے افسران بری ہونے تک عہدوں پر کام نہیں کرسکتے۔
سندھ ہائی کورٹ کے ایک رکنی بنچ نے کرپشن کیسز کا سامنے کرنے والے افسروں کو عہدوں سے نہ ہٹانے پر چیف سیکریٹری سے بھی وضاحت طلب کرلی کرتے ہوئے کہا ہے کہ بتایا جائے کہ ایسے افسروں کو کیوں نہیں ہٹا یا گیا؟
عدالت نے ریمارکس دیے ہیں کہ کئی افسران کے خلاف طویل عرصے سے جاری محکمانہ کارروائی مکمل نہیں ہوئی جس کی وجہ سے کئی افسران ترقی سے محروم رہ گئے۔
عدالت نے بدعنوانی کے الزامات پر افسران کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی فوری مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے 14 جنوری کو آئندہ سماعت پر چیف سیکریٹری کو اس حوالے سے تفصیلی رپورٹ پیش کرنےکا بھی حکم دیا۔
خیال رہے کہ کرپشن الزامات کا سامنا کرنے والے سندھ کے 500 سے زائد سرکاری افسروں کے مختلف عہدوں پر ہونے کے خلاف متحدہ قومی مومنٹ پاکستان نے درخواست دائر کی تھی۔