15 ہزار ڈالر کی کمی سے بٹ کوائن پہلی مرتبہ مارچ 2021 کے بعد 50 ہزار ڈالر سے نیچے آ گیا
15 ہزار ڈالر کی کمی سے بٹ کوائن پہلی مرتبہ مارچ 2021 کے بعد 50 ہزار ڈالر سے نیچے آ گیا

بٹ کوائن کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچی

ورچؤل کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ ایک بٹ کوائن کی قیمت پہلی بار 36 ہزارڈالر سے بڑھ گئی ہے۔
ایک بٹ کوائن کی قیمت پاکستانی روپے میں 57 لاکھ روپے سے بڑھ گئی ہے۔ بٹ کوائن کی قیمت میں16 دسمبر2020 کے بعد 17 ہزار سے زائد ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔
قبل ازیں بٹ کوائن کی تاریخ کی بلند ترین سطح 33 ہزار ڈالر تھی جس پر یہ کرپٹو کرنسی 3 جنوری کو پہنچی تھی۔
بٹ کوائن کی قیمت 16 دسمبر کو20 ہزار ڈالر تھی جو26 دسمبر کو25 ہزار ڈالر تک پہنچی اور 3 جنوری کو اس کی قیمت 33 ہزار ڈالر تک جا پہنچی۔
بٹ کوائن کی قیمت میں دسمبر کے آخری 16 روز کے دوران50 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا جبکہ سال 2021 کے پہلے دو روز میں بٹ کوائن کی قیمت میں11.6 فیصد اضافہ ہوا تھا۔
دیگر کرنسیوں کی طرح اس کی قدر کا تعین بھی اسی طریقے سے ہوتا ہے کہ لوگ اسے کتنا استعمال کرتے ہیں۔
بٹ کوائن کی منتقلی کے عمل کے لیے ‘مِننگ’ کا استعمال ہوتا ہے۔
اس وقت دنیا میں کم سے کم 1 کروڑ18 لاکھ سے زائد بٹ کوائن موجود ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر کم سے کم90 بٹ کوائن بن رہےہیں۔ بٹ کوائن کی تعداد ہر دس منٹ بعد تبدیل ہوتی ہے۔
کرپٹو کرنسی کو ریگولیٹ کرنے کا کوئی ادارہ نہیں ہے۔ یہ روپے یا ڈالر کی طرح کاغذی کرنسی نہیں ہے لیکن اس کا استعمال خرید و فروخت میں ہو سکتا ہے۔
گزشتہ برس دسمبر کے دوران 1 بٹ کوائن کی قیمت 20 ہزار امریکی ڈالر تک پہنچنے کے بعد بعض سرمایہ کاروں کا خیال تھا کہ بٹ کوائن کی قدر میں کمی آسکتی ہے تاہم بٹ کوائن کی قدر میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کی حکومت نے ڈیجیٹل کریپٹو کرنسی بٹ کوائن کی مائننگ کیلیے پلانٹ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
صوبائی وزیرآئی ٹی ضیا اللہ بنگش نے کہا کہ محکمہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی خیبر پختونخوا نے ریسرچ اسٹڈی مکمل کرلی ہے۔
سوات اور شانگلہ میں کریپٹو مائننگ پلانٹ لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل کرنسی کے لئے بٹ کوائن خود بنائیں گے اور اس کیلئے ریسرچ فنڈ مختص کردیا گیا۔