لاہور: ٹیسٹ کرکٹر کامران اکمل پاکستان کپ میں سینٹرل پنجاب کا حصہ نہ بننے پر ناراض ہوگئے۔
ٹیسٹ کرکٹر کامران اکمل کا کہنا ہے کہ میری کارکردگی اور پرفارمنسز سب کے سامنے ہیں، میں ہر فارمیٹ کی کرکٹ کھیل رہا ہوں، میں نے کبھی یہ نہیں کہا کہ میں یہ کھیلوں گا اور یہ نہیں کھیلوں گا لیکن اس کے باجودمیرے ساتھ یہ سلوک حیران کن ہے۔
انہوں کے کہا کہ یہ سینٹرل پنجاب کے کوچ کا پہلا سال تھا، ہم سے اگر کوئی غلطی ہوئی ہے تو ہمیں بتانا چاہیے، سینئر کھلاڑی کے ساتھ ایسا برتاؤ کرنا بنتا نہیں ہے، پروفیشنل انداز اپنانا چاہیے، کوچ کی طرف سے غلط جواب دیا گیا، اس حوالے سے میں نے پی سی بی کے ارباب اختیار کو آگا ہ کیا ہے، ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس ندیم خان، جی ایم ڈومیسٹک جنید ضیاء کو ای میل کیا ہے جب کہ چیف ایگزیکٹو وسیم خان کو بتایا ہے۔
کامران اکمل نے کہا کہ اب معاملہ ان لوگوں نے دیکھنا ہے، پی سی بی کو سوچنا چاہیے کہ کیا میرے جیسے کھلاڑی کے ساتھ ایسا برتاؤ ہونا چاہیے، کوچ کو پوچھنا چاہیے کہ اس نے ایسا کیوں کیا۔
قومی کرکٹر نے کہا کہ اگر پرفارمنس نہ ہو تو وہ الگ بات ہے، میری چار پانچ برس سے کارکردگی سب کے سامنے ہے جہاں تک نیشنل ٹیم کا تعلق ہے وہاں کھلانا نہ کھلانا ان کی مرضی ہے جن کے ہاتھ میں ان دنوں اختیارات ہیں اس سطح کی کرکٹ پر ایسا برتاؤ قابل قبول نہیں ہے، ہماری بھی عزت نفس ہے، سینٹرل پنجاب نے جس طرح کا برتاو کیا ہے افسوسناک ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ موقع دینا نہ دینا الگ بات ہے، دیکھنا یہ ہے کہ کیا کرکٹ ایسے چلانی ہے، کرکٹ چلتی رہے گی اور کرکٹ کھلاڑیوں سے بڑی نہیں ہے، کوچز کو برتاؤ کرنے کا سلیقہ آنا چاہیے، اگر میں کھیلوں گا تو جونیئر کھلاڑی سیکھیں گے، اب وقت ہے کہ میں جونیئر کھلاڑیوں کو سکھاؤں، سلمان بٹ ، عمران فرحت اور عمر گل نے بھی ڈومیسٹک کرکٹ کھیلی تو جونیئرز نے ان سے سیکھا۔
کامران اکمل نے کہا کہ ایک دم سائیڈ لائن کرنا درست نہیں ہے اور سائیڈلائن اسے کیا جاتا ہے جو کھیل نہ رہا ہو، ابھی ہم کھیل رہے ہیں تو ایسے کہنا درست نہیں ہے۔
ٹیسٹ کرکٹر کا کہنا تھا کہ میری پلاننگ یہی ہے کہ میں ٹریننگ جاری رکھوں اور وہ میں کر رہا ہوں، فور ڈے میچز فٹنس کی وجہ سے نہیں کھیل سکا تھا، اب ون ڈے ٹیموں کا انتخاب کیا گیا ہے تو پوچھا نہیں اور ڈراپ کر دیا، کوچ غلط ہے تو اس سے پوچھیں اور اگر میں غلطی پر ہوں تو مجھ سے پوچھیں، مجھے سخت سزا دینی چاہیے اگر میں غلطی پر ہوں۔