وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ شریف خاندان کے حواریوں نے ان کی میڈیکل رپورٹس ٹیمپرکیں اوران کیخلاف انکوائری کی جائے گی۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ شریف فیملی کے حواری ہر محکمہ میں موجود ہیں۔
وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد نے کہا کہ نواز شریف کو باہر بھجوانے میں کوئی بدنیتی شامل نہیں تھی۔ نواز شریف کی بیماری کے وقت 11ماہرین طب کا بورڈ تشکیل دیا گیا تھا اور چارچار لیبارٹریزسے سیمپل ٹیسٹ کروائے گئے تھے۔
یاد رہے کہ حکومت نے سروسزاسپتال لاہور کے پرنسپل پروفیسر ایاز محمود کی سربراہی میں چھ رکنی میڈیکل بورڈ نواز شریف کے علاج کیلئے تشکیل دیا گیا تھا۔ میڈیکل بورڈ سینئر میڈیکل اسپیشلسٹ، گیسٹرو انٹرولوجسٹ، انیستھیزیا اسپیشلسٹ اور فزیشن پر مشتمل تھا۔
بورڈ میں ڈاکٹر کامران خالد، ڈاکٹرعارف ندیم ، ڈاکٹر فائزہ بشیر، ڈاکٹر خدیجہ عرفان اور ڈاکٹر ثوبیہ قاضی شامل تھے۔