امریکی صدر کوعہدے سے ہٹانے کامطالبہ زور پکڑگیا،25 ویں ترمیم بحال کرتے ہوئے ٹرمپ کو ہٹانے کی قراردادمنظورکرلی گئی۔
خبرایجنسی کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان میں 25 ویں ترمیم بحال کرتے ہوئے قراداد پر ووٹنگ ہوئی ،قراردادکی حمایت میں 223 اور مخالفت میں205ووٹ ڈالے گئے ، ری پبلکن میں ایک رکن نے ٹرمپ مخالف ووٹ کاسٹ کیا، ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی پرووٹنگ کل ہوگی۔
ٹرمپ اپنے ممکنہ مواخذے کے خلاف پھٹ پڑے
دوسری جانب نائب صدر مائیک پنس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو عہدے سے ہٹانے سے انکارکرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدرکو25 ویں آئینی ترمیم سے ہٹانے سے غلط روایات جنم لیں گی۔
ادھرامریکی صدر ٹرمپ اپنے دوسرے ممکنہ مواخذے کے خلاف پھٹ پڑے۔امریکی صدر نے خبردار کیا ہے کہ ان کے مواخذےکی کوشش عوام میں سخت ناراضی کاباعث بن رہی ہے۔
صدر ٹرمپ نے مواخذے کو انتقامی کارروائی قرار دیتے ہوئے بلوائیوں کو اکسانے کے بیان پر اظہار ندامت سے انکار کردیا۔
ٹرمپ نے اپنے بیان کو درست قرار دیا اور ٹیکساس میں خطاب میں کہا یہ وقت پرامن رہنے اور اپنے جذبات پر قابورکھنے کا ہے۔