کراچی میں شارع فیصل پر واقع سافٹ ویئر ہاؤس کیخلاف جعلسازی اوردھوکا دہی کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
تصفیلات کے مطابق وفاقی تحقیقات ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم سرکل نے جعلسازی میں ملوث سافٹ ویئر کمپنی کے مالک اوردیگر ملازمین کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ۔ مقدمہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
مقدمے میں سائبر کرائم ایکٹ پیکا کے تحت دفعات شامل کی گئی ہیں۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق سافٹ ویئر کمپنی جعلسازی کے ساتھ شہریوں کو ہراساں کرنے میں بھی ملوث ہے۔ ایف آئی آرکے مطابق کمپنی کے سی ای او کا ذاتی لیپ ٹاپ اوران کا آئی فون بھی فرانزک جانچ کیلiے قبضے میں لیا گیا تھا، جس سے مشکوک چیزیں برآمد ہوئی ہیں۔
کمپنی کے دفتر میں موجود ڈیٹا سرور، ریکارڈنگ سسٹم ، ہارڈ ڈکس سمیت دیگر چیزوں کی فرانزک جانچ کا عمل جاری ہے۔ کمپنی کے سربراہان اور ملازمین بیرون ملک افراد کے جعلسازی سے کریڈڈ کارڈز نمبرز بھی حاصل کرتے تھے۔
ملزمان کسٹمرز کی پرسنل معلومات حاصل کرنے کے بعد انہیں بلیک میل کرتے تھے۔ ملزمان اپنے آپ کو امریکی، برطانوی اور یو اے ای کے سرکاری حکام ظاہر بھی کرتے تھے۔
ایف آئی اے کا مزید کہنا تھا کہ ملوث ملزمان صارفین کی معلومات کو لیک کرنے کی دھمکی دے کر لوگوں سے رقم بھی طلب کرتے تھے۔ ملزمان کو جسمانی ریمانڈ کیلیے آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ 12 جنوری بروز منگل وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ نے خفیہ اطلاع پرکراچی شارع فیصل پر واقع پاکستان ایمپلائز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی میں مشہور سافٹ ویئر ہاؤس پر چھاپہ مارا۔ اس دوران بزنس ایونیو میں قائم سافٹ وئیر ہاوس میں موجود افراد سے پوچھ گچھ کی گئی۔ کارروائی کے دوران بزنس ایونیو کے داخلی اور خارجی راستوں کو بند کردیا گیا تھا۔
ایف آئی اے سائبر کرائم کا عملہ 12 گھنٹے تک سافٹ ویئر ہاؤس میں ہی موجود رہا۔ اس دوران دفتر میں موجود الیکٹرونک ڈیوائس، کمپیوٹر اور دیگر سامان بھی قبضے میں لے لیا گیا، جب کہ حاصل شدہ دستاویزات سے معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔سافٹ ویئر ہاؤس کے خلاف مشکوک بین الاقوامی روابط کی اطلاعات پر کارروائی کی گئی۔