جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی پاکستان میں سیکیورٹی کی فکر سے آزاد ہوگئے جس کے ہیڈ کوچ مارک باﺅچرنے کہا ہے کہ ہمارے ماہرین نے صورتحال کو ٹیم کیلیے محفوظ قرار دیا ہے اور ہم وہاں دوبارہ سے کرکٹ کھیلنا شروع کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق جنوبی افریقی کرکٹ ٹیم 2007 کے بعد پہلی مرتبہ پاکستان کے دورے پرآرہی ہے جو 16 جنوری بروز اتوار کراچی پہنچے گی اور اپنے دورے کے دوران ٹیسٹ اور ٹی 20 میچز پر مشتمل سیریز کھیلے گی۔
دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ 26 جنوری سے کراچی میں شیڈول ہے جبکہ دوسرا ٹیسٹ میچ راولپنڈی اور ٹی 20 میچز کی سیریز قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلی جائے گی، پروٹیز کو پاکستان میں سیکیورٹی کے حوالے سے کوئی بھی فکر نہیں اور اس بات کی تصدیق خود ہیڈ کوچ مارک باﺅچر نے بھی کردی ہے۔
مارک باﺅچرنے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہمارے سیکیورٹی ماہرین پاکستان گئے اور صورتحال کا اچھی طرح جائزہ لینے کے بعد اسے ہمارے لیے محفوظ قرار دیا ہے اس لیے سیکیورٹی ہمارے لیے کوئی ایشو نہیں ہے، ہم وہاں جاکر دوبارہ سے کرکٹ کھیلنا شروع کریں گے۔باﺅچر نے 1997ءمیں پاکستان میں ہی ٹیسٹ ڈیبیو کیا تھا جس کے بعد شاندار کیریئر کے دوران 147 میچز کھیلے۔
انہوں نے کہا کہ دیگر ایشیائی ممالک کی بانسبت پاکستانی کنڈیشنز ہماری ٹیم کیلیے زیادہ موزوں ہیں، اگرچہ یہ مشکل ضرورہے مگران وکٹوں پرپاکستان باقاعدگی سے اچھے فاسٹ باﺅلرز متعارف کروا رہا ہے جو ریورس سوئنگ کرتے ہیں، وہاں پر وکٹیں فلیٹ ہیں لیکن آپ اگر اپنی مکمل صلاحیت سے کھیلے تو بہت رنز بنا سکتے ہیں۔
مارک باﺅچرنے کوچنگ اسٹاف میں جیک کیلس کی بطور بیٹنگ کنسلٹنٹ واپسی کی بھی امید ظاہرکردی، سابق آل راﺅنڈرنے انگلینڈ کے ساتھ مختصر مدت کا معاہدہ کیا تھا تاہم باﺅچر کا کہنا ہے کہ میں بڑی شدت سے ان کی اپنی ٹیم میں واپسی کا خواہاں ہوں۔