بھارت میں کورونا ویکسینیشن مہم کے پہلے ہی روزایک نوجوان کو پیچیدہ مضراثرات کے باعث انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل کرنا پڑا جب کہ دیگر51 افراد میں معمولی سائیڈ ایفیکٹس سامنے آئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت میں دنیا کی سب سے بڑی کورونا ویکسین مہم کے آغاز پر ہی ٹیکہ لگنے کے بعد 22 سالہ سیکیورٹی گارڈ میں شدید سر درد، الرجی اور سانس لینے میں تکلیف کی علامات ظاہر ہونے پرآل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے آئی سی یو میں داخل کرلیا گیا۔
اس حوالے سے نئی دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین نے میڈیا کو بتایا کہ کورونا ویکسین سے صرف ایک شخص میں طبی پیچیدگیاں سامنے آئیں جب کہ دیگر51 افراد میں معمولی اثرات تھے اورانہیں اسپتال میں داخلے کی ضرورت پیش نہیں آئی۔
کورونا ویکسین کی منظوری دی گئی ہے جن میں سے ایک کے ٹرائل مکمل نہ ہونے کے باوجود اس کے استعمال کی منظوری پراحتجاج بھی کیا گیا تھا۔ ابھی یہ واضح نہیں کہ مضراثرات کون سی ویکسین کے سامنے آئے ہیں۔
رواں برس جولائی تک 30 کروڑ افراد کو کورونا ویکسین لگانے کے لیے بھارت بھر میں 3 ہزار 352 سینٹرز قائم کیے گئے ہیں جبکہ ایک لاکھ 50 ہزار سے زائد طبی عملے کو تربیت فراہم کی گئی ہے جب کہ پہلے روز 2 لاکھ افراد کو ویکسین لگائی گئی ہے۔
واضح رہے کہ بھارت دنیا بھر میں کورونا سے متاثر ہونے والا دوسرا ملک ہے جہاں اس وبا سے متاثر ہونے والوں کی تعداد ایک کروڑ 5 لاکھ اور55 ہزار سے زائد ہوگئی ہے جب کہ اس مہلک وائرس نے ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد کی جان لے لی ہے۔