بھارتی اور چینی فوجیوں کی متنازع علاقے سکم کے سرحد پر تازہ جھڑپوں میں دونوں اطراف کے درجنوں فوجیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق چین اور بھارت کی متنازع سرحدی علاقے کو لے کرایک بار پھر سے کشیدگی پائی جاتی ہیں۔ نیپال اور بھوٹان کے درمیان واقع شمالی سکم کے علاقے ناکولا سیکٹرکے قریب میں تازہ ترین جھڑپوں میں دونوں ممالک کے درجنوں فوجیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس جھڑپ میں فوجیوں نے ایک دوسرے کو گھونسوں اور مکوں سے نشانہ بنایا جس کے باعث متعدد فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ اس جھڑپ میں دونوں جانب کے کم ازکم ڈیڑھ سو فوجی ملوث تھے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس واقعہ میں 20 چینی جبکہ چار انڈین فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ اس متنازع سرحدی علاقے میں جھڑپوں کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی بڑھی ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارتی آرمی نے اس حوالے سے بیان دیا ہے کہ 20 جنوری کو سکم کے ناکولا سیکٹر میں چینی اور بھارتی فوجیوں کے درمیان معمولی جھڑپ ہوئی لیکن مقامی کمانڈز نے ہی صورتحال کو جلد سنبھال لیا۔
دوسری جانب بھارتی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ پیٹرولنگ پر مامور چینی فوجیوں نے بھارت کی جانب سرحد پارکرنے کی کوشش کی جس پر بھارتی افواج نے انہیں روکنے کی کوشش کی اس دوران دونوں افواج کے درمیان جھڑپ ہوئی۔
واضح رہے 6 ماہ قبل چین اور بھارت کے افواج کے درمیان لداخ میں جھڑپیں ہوئی تھیں جس میں ایک جھڑپ کے دوران 20 بھارتی فوجی ہونے کی تصدیق ہوئی تھی۔ بعد ازاں دونوں ممالک نے اتفاق رائے سے معاہدے کے تحت اپنی افواج کو پیچھے ہٹادیا تھا۔