چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا ہے کہ حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں، ریاست ہمیشہ قائم رہے گی، کسی شعبے میں بے جا مداخلت نہیں کی، ثابت ہو جائے،ایک تاجرنے بھی نیب کے خوف سے ملک چھوڑا ہوتو ابھی گھرچلا جاؤں گا، پانچ سو کی جگہ پانچ لاکھ خرچ کرنے کا پوچھا تو کیا غلط کیا، احتساب کے شفاف عمل پر یقین رکھتے ہیں۔
چیئرمین نیب جاوید اقبال نے صنعتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک اربوں ڈالر کا مقروض ہے، اربوں روپے ریکور کر کے حکومتی خزانے میں جمع کرائے، تاجروں کی شکایات کا ازالہ کیا جائے گا، چیئرمین نیب کا عہدہ عوام کی خدمت کیلیے ہے، معیشت مضبوط ہوگی تو ملک مضبوط ہوگا، تاجروں، سرمایہ کاروں کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کو روزگار ملتا ہے، کسی سرمایہ کار سے آج تک یہ نہیں پوچھا، آپ سرمایہ کہاں سے لائے۔
جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ایک صورت میں ضرور پوچھا اگر آپ نے منی لانڈرنگ کی، پورے ملک میں کہیں نظر نہیں آیا کہ اربوں ڈالر کہاں خرچ ہوئے، حکومت اور ریاست پاکستان میں واضح فرق ہے، سازگار ماحول سے ہی ملک میں سرمایہ کاری آتی ہے، سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں کے باعث امن و امان بحال ہوا، بدعنوانی کو دیکھ کر نیب آنکھیں بند نہیں کرسکتا، عوام رئیل سٹیٹ میں سرمایہ کاری سوچ سمجھ کر کریں۔