اسلام آباد: وزیراعظم نے عالمی عدالتوں میں پاکستان کے زیر سماعت مقدمات اور اخراجات کی تفصیلات طلب کرلیں۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس میں عالمی عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کے التواء پر بحث ہوئی۔ شیریں مزاری نے سوال اٹھایا کہ پاکستان عالمی سطح پر مقدمات کیوں ہار رہا ہے؟۔ فواد چوہدری نے بھی کہا کہ کروڑوں روپے خرچ کرکے بھی پاکستان عالمی سطح پر ایک بھی کیس نہیں جیتا۔
وزیراعظم نے عالمی عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے پوچھا کہ کون کون سے کیسز زیر التواء ہیں، ان کیسز میں نمائندگی کن وکیلوں کے پاس ہے؟ بتایا جائے یہ کیسز کس دور میں ہوئے، وکیلوں کو کتنی ادائیگی ہو چکی۔
کابینہ ذرائع کے مطابق پچھلے 5 سے 7 سال میں پاکستان مختلف مقدمات کے لیے 300 ملین ڈالرز ادا کر چکا ہے، بانی متحدہ الطاف حسین کے کیسز پر اب تک 13 کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں۔
کابینہ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے بریفنگ میں بتایا کہ فنڈ کی 500 ملین ڈالر کی رقم میں بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ میں پتا چلا 40 لوگوں کی مراعات پوری وزارت کے اخراجات کے برابر تھے۔
کابینہ نے کووڈ ویکسین کی قیمت کے تعین کا اختیار وزارت صحت کو دے دیا جبکہ ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ کو وزارت موسمیاتی تبدیلی سے لے کر وزارت پلاننگ منتقل کرنے کی منظوری دیدی گئی۔