وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت آج ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سکوک بانڈز کے اجراء کے حوالے سے دلچسپ تجاویز سامنے آئیں۔
وزیراعظم نے سیکرٹری فنانس سے استفسارکیا کہ اسلام آباد میں عوام کے لیے بنایا گیا ایف 9 پارک گروی رکھوانے کی تجویزکیوں آئی؟ سیکرٹری فنانس نے بریفنگ میں بتایا کہ یہ صرف علامتی طور پر ہے۔
وزیراعظم نے کہا انہیں پتہ ہےکہ اسکوک بانڈ کیا ہوتا ہے، عوام کے استعمال میں پارک علامتی طور پر بھی گروی نہیں ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ عملی طور پر گروی رکھنا نہیں ہوتا تو وزیراعظم ہاؤس کو گروی رکھ دیتے ہیں، اس موقع پر ایک وزیرنے تجویز دی کہ اگر علامتی ہی تھا تو پھر صدر ہاؤس(ایوان صدر) رکھوا دیتے ہیں۔
ایک وزیر نےکہا کہ سکوک بانڈز کے اجرا کے لیے ایف نائن پارک ہی کیوں گروی رکھا جائے ؟ اشرافیہ کے زیراستعمال اسلام آباد کلب گروی رکھ دیتے ہیں۔
اجلاس میں وزرات خزانہ کو اسلام آباد کلب کے عوض سکوک بانڈز جاری کرنے کی نئی سمری بنانے کی ہدایت کردی گئی۔
وزارت دفاع نے کنٹونمنٹ بورڈز میں بلدیاتی انتخابات کروانے کی سمری واپس لے لی۔