سنگاپور میں مساجد پر حملہ کرکے اسے لائیو دکھانے کی منصوبہ بندی کرنے والے کمسن ملزم کو گرفتارکرلیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سنگاپور کے سخت قانون انٹرنیشنل سیکیورٹی ایکٹ کے تحت ایک 16 سالہ طالب علم کو گرفتار کیا گیا ہے جس پر مسلمانوں پرحملہ کرنے کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ ملزم کی عمر 16 سال ہے جو 15 مارچ کو 2019 کے کرائسٹ چرچ حملے کی برسی کے موقع پر دو مساجد پرحملوں کی منصوبہ بندی کررہا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سنگاپور کی وزارت داخلہ کا بتانا ہےکہ گرفتار ملزم کا تعلق بھارت کی کرسچن کمیونٹی سے ہے جو اس سیکیورٹی ایکٹ کے تحت گرفتارکیا جانے والا سب سے کم عمر ملزم ہے۔
سنگاپورین وزارت داخلہ نے ملزم کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کو گزشتہ ماہ گرفتار کیا گیا ہے اور وہ شدت پسندی کے نظریات سے متاثر ہے۔
وزارت داخلہ نے بتایا کہ ملزم سیکنڈری اسکول کا طالب علم ہے جو مساجد پر دہشتگرد حملے کی منصوبہ بندی کرنے کے جامع پلان میں ملوث پایا گیا ہے۔
سنگاپورین وزارت داخلہ نے ملزم کی شناخت ظاہر نہیں کی البتہ حکام کا بتانا ہےکہ ملزم نیوزی لینڈ میں ہونے والے کرائسٹ چرچ حملے کی طرزپر ہی دہشتگردی کی منصوبہ بندی کررہا تھا اوراس نے جن دو مساجد کو نشانہ بنانا تھا وہ شمالی سنگاپور میں اس کے گھرکے نزدیک ہیں جب کہ حملے کے دوران ملزم سوشل میڈیا پرلائیو اسٹریم چلانے کا ارادہ رکھتا تھا جیسے نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملہ کرنے والے ملزم نے کیا تھا۔