اسلام آباد: ملک میں گزشتہ ماہ کے دوران اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں کمی نہ ہو سکی اور مہنگائی کی شرح 5 اعشاریہ 7 فی صد ریکارڈ کی گئی۔
وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے ماہانہ مہنگائی کی جاری کردہ تفصیلات کے مطابق جنوری میں مہنگائی کی شرح 5اعشاریہ 7 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ جب کہ گزشتہ سال جنوری 2020 میں مہنگائی 14.6 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک ماہ میں چینی 15 فیصد، گندم 8 فیصد، گھی 6 فیصد، کوکنگ آئل 3.28 فی صد مہنگا ہوا۔ اسی طرح سرسوں کا تیل 10 فیصد، دودھ کی فی لیٹر قیمت میں اڑھائی فیصد اور پھلوں کی قیمتوں میں پانچ فیصد سے زائد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ آلو 33 فیصد، ٹماٹر 30 فیصد اور چکن کی فی کلو قیمتوں میں 28 فیصد کمی ہوئی۔ پیاز 25 فیصد انڈے 15 فیصد، سبزیوں کے دام 10 فیصد گر گئے، مسالے بھی ساڑھے 7 فیصد سستے ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ملک میں مہنگائی حکومت قیام کے بعد کم ترین سطح پر آگئی ہے جب کہ دوسری جانب وفاقی محکمہ اعداد و شمار کے مطابق کئی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ تاحال جاری ہے اور ان میں سے 15 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔
اسی طرح یکم فروری کو نافذ ہونے والی نئی پیٹرولیم قیمتوں کے بعد مہنگائی میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ حکومت کی جانب سے 15 روز بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں جاری کرنے کے فیصلے کے بعد یہ پانچواں مسلسل اضافہ تھا۔