بھارتی کسانوں نے 6 فروری کو تین گھنٹوں پر مشتمل ملک گیراحتجاج کا اعلان کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کسانوں نے 6 فروری کو 12 سے 3 بجے کے درمیان چکا جام احتجاج میں بھارت کی تمام ہائی ویز کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق بھارتی کسانوں نے احتجاج کا دائرہ کار بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ مودی سرکار نے دھرنے پر بیٹھے کسانوں کے قریبی علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولت بھی معطل کر رکھی ہے تاکہ آزادی اظہار رائے کو قابو کرنے کی کوشش کی جا سکے۔
دوسری جانب کسانوں کے احتجاج کی رپورٹنگ کرنے والے متعدد صحافیوں کے خلاف بغاوت کے مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔
کسانوں نے مودی سرکار کی کسان دشمن قوانین کے خلاف دو ماہ سے احتجاج جاری رکھا ہوا ہے۔بھارت میں کسانوں کے متنازع زرعی قوانین کو کالعدم قرار دینے کے لیے شروع کی گئی تحریک دن بدن زور پکڑتی جا رہی ہے۔
بھارت میں چند روز پہلے ریلیوں اور احتجاجی مظاہروں کے دوران کسانوں اور بھارتی حکام کے درمیان جھڑپوں کی صورت میں ایک شخص جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہو گئے تھے۔