جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ارکان اسمبلی کوترقیاتی فنڈزدینے کانوٹس لے لیا ،سپریم کورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل ،اٹارنی جنرل کو نوٹسز جاری کردیے۔
نجی ٹی وی کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے نوٹس اخبار کی خبرپر لیا،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ کیا وزیراعظم کا ارکان اسمبلی کو فنڈ دیے دیناآئین قانون کے مطابق ہے ؟،ترقیاتی فنڈز قانون ،آئین اورعدالتی فیصلے کے مطابق ہیں تومعاملہ بند کردیں گے ۔
جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کہاکہ اٹارنی جنرل حکومت سے ہدایات لے کرکرعدالت کو آگاہ کریں ،ترقیاتی فنڈز آئین کے مطابق نہ ہوئے تو کارروائی ہوگی ،عدالتی کارروائی پر بنچ کیلیے معاملہ چیف جسٹس کو ارسال ہوگا۔
اٹارنی جنرل نے کہاکہ حکومت سے ہدایات لے کرعدالت کو آگاہ کروں گا،جوبھی کام ہوگا قانون ،آئین اورعدالتی فیصلوں کی روشنی میں ہوگا،جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت بدھ تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ارکان اسمبلی سے ملاقات میں 50 ،50 کروڑ کے فنڈز دینے کااعلان کیاتھا۔