اسلام آبادہائیکورٹ نے جعلی اکاﺅنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری کی مستقل ضمانت منظورکرلی۔عدالت نے طبی بنیادوں پر سابق صدر آصف زرداری کی مستقل ضمانت منظورکی۔
نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ میں 8 اعشاریہ 3 ارب کی مشکوک ٹرانزیکشن کیس میں آصف زرداری کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی،سابق صدر کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ ہم صرف میڈیکل گراﺅنڈ پر ضمانت کی درخواست پر دلائل دیں گے،بنیادی طورپر ہماری درخواست ضمانت میڈیکل گراﺅنڈ پر ہے، فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ ایک سال میں ایک دفعہ بھی آصف زرداری کو نہیں بلایاگیا۔مجھے یاد ہے کہ کیس انکوائری اسٹیج پر ہے۔
جسٹس محسن اخترکیانی نے وکیل سے استفسارکیاکہ ابھی ریفرنس تودائرنہیں ہوا،نیب پراسیکیوٹر سردارمظفرعباسی نے کہاکہ ابھی کیس میں ریفرنس دائر نہیں ہوا،فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ استدعاہے حقائق کو مدنظررکھ کر ہمارے کیسز کراچی منتقل کیے جائیں۔
جسٹس محسن اخترکیانی نے کہاکہ نیب کیسز کے بعد ویسے بھی بندہ غریب ہوجاتا ہے،جس پر کمرہ عدالت میں قہقہے لگ گئے، عدالت نے استفسارکیاکہ کیا آصف زرداری کی گزشتہ ضمانت کو منسوخ کرنے کی نیب نے درخواست دی؟ ،نیب پراسیکیوٹرنے کہاکہ آصف زرداری کی گزشتہ ضمانت کو منسوخ کرنے کی نیب نے درخواست نہیں دی ،10اور16 مئی 2019 کو نوٹس بھیجا ابھی تک جواب نہیں آیا۔
فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ اس وقت آصف زرداری نیب کی حراست میں تھے ، عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسارکیاکہ کتنے دفعہ آپ گرفتار کریں گے؟ کسی کو ضمانت ملنے کے بعدنیب کسی وقت درخواست دے سکتا ہے، جسٹس محسن اخترکیانی نے کہاکہ نیب کا یہ سوال بنتا ہے کہ آصف زرداری کو ملک سے باہر نہیں جانا چاہئے۔
عدالت نے کہاکہ جعلی اکائونٹس کے مرکزی کیس میں چارج ثابت نہ ہوا تواس میں بھی نہیں ہو سکے گا،ہر دوسرے کیس میں آپ نے سپلیمنٹری ریفرنس دائر کیا ہوتا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پرآصف زرداری کی درخواست ضمانت منظورکرلی اورنیب کوآصف زرداری کی گرفتاری سے روک دیا۔