رپورٹ: ودیا ساگر کمار
مدھیا پردیش کی چار عدالتوں سے ضمانت لینے میں ناکام، بھارتی مسلم کامیڈین منور فاروقی کو بالآخر سپریم کورٹ آف انڈیا کی جانب سے ضمانت پر رہائی دے دی گئی ہے۔ اُبھرتے ہوئے مسلم کامیڈین منور فاروقی پر الزام تھا کہ انہوں نے ’’دیوی دیوتائوں‘‘ کی توہین کی ہے۔ انہیں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ مالنی لکشمن گوڑ کے بیٹے اکلویہ سنگھ گوڑ کی تحریری شکایت پر گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کو ضلعی اور سیشن عدالتوں نے ضمانت دینے پر رہائی دینے سے انکار کردیا تھا۔ جس کے بعد منور فاروقی نے اپنے وکیل کے توسط سے مدھیا پردیش ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ لیکن ہائی کورٹ کے متعصب جج نے ان کی ضمانت سے یہ کہہ کر انکار کیا کہ ’’دیوی دیوتائوں‘‘ کی توہین پر اس شخص کو ضمانت نہیں ملنی چاہیئے ۔ منور فاروقی کو ایک ماہ قبل اندور میں ایک کامیڈی شو پروگرام سے قبل گرفتار کرلیا تھا۔ دوران تفتیش پولیس نے اپنی رپورٹ میں مدعی مقدمہ کے اس دعویٰ کو رد کردیا کہ منور فاروقی نے شو میں یا اس سے قبل ’’دیوی دیوتائوں‘‘ کی توہین کی ہے۔ ضلعی اور سیشن کورٹ میں منور فاروقی کے وکیل اگروال ایڈوکیٹ نے بھی دلائل دے کر ثابت کیا کہ منور فاروقی نے ایسا کوئی مذاق یا الفاظ ادا نہیں کئے جو ’’دیوی دیوتائوں‘‘ کی توہین کی ہے۔ اس پر فریق مخالف نے پینترا بدل کر نیا الزام عائد کیاکہ منور فاروقی نے فیس بک پر ’’دیوی دیوتائوں‘‘ کی توہین کی ہے۔ تاہم گزشتہ روز بھارتی سپریم کورٹ نے منور فاروقی کو بالآخر ضمانت دے دی ہے۔ منور فاروقی نے ضمانت منظور ہونے پر اپنے بہی خواہوں اوردعائیں کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔ ’’دکن کرونیکل‘‘ کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے پانچ فروری 2021ء کو نوجوان کامیڈین منور فاروقی کو عبوری ضمانت دینے کا فیصلہ سنایا ہے، جو گزشتہ ایک ماہ سے جیل میں قید تھے۔ اس سے قبل مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے علاوہ تین عدالتوں نے ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ ان کے وکیل نے ان عدالتوں کے فیصلوں کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا، جس کے بعد سپریم کورٹ نے مدھیا پردیش حکومت کو نوٹس جاری کیا، جہاں ان کے خلاف کیس درج کیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق منور فاروقی کے وکیل گورو کرپال نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ان کے موکل کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ اسی معاملے میں ریاست اترپردیش میں بھی ان کے خلاف ایک نیا کیس درج کیا گیا ہے۔ اس پر سپریم کورٹ نے اتر پردیش سے جاری ہونے والے نئے وارنٹ گرفتار ی پر بھی روک لگا دی ہے۔ قبل ازیں مدھیا پردیش ہائی کورٹ نے منور فاروقی کی درخواست ضمانت نامنظور کرتے وقت ریمارکس کہا تھا کہ ضبط کیا گیا مواد اور گواہوں کے بیان کے علاوہ جانچ کو مد نظر رکھتے ہوئے ملزم کی ضمانت منظور کرنے کی گنجائش نہیں رہتی۔ ہائی کورٹ کے جج روہت آریہ نے منور فاروقی کے وکیل سے کہا کہ آپ دوسرے کے مذہبی جذبات اور احساسات سے کیوں فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں؟ حالانکہ مدھیا پردیش پولیس یہ بات آن ریکارڈ کہہ چکی تھی کہ اس کے پاس ایسا کوئی ثبوت نہیں، جس سے یہ ثابت ہو کہ منور فاروقی نے ہندئوں کے مذہبی جذبات مجروح کیے۔ یاد رہے کہ گجرات کے رہائشی کامیڈین منور فاروقی کو یکم جنوری2021ء کو دیگر چار فن کاروں کے ساتھ مدھیا پردیش کے شہر اندور سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے ایک اسٹینڈ اپ شو کے دوران ’’دیوی دیوتائوں‘‘ کے خلاف توہین آمیز الفاظ کہے تھے۔ منور فاروقی پر یہ الزام بھی تھا کہ انہوں نے بی جے پی کے سابق صدر امیت شاہ کے حوالے سے نازیبا مذاق کیا تھا۔ ہائی کورٹ میں منور فاروقی کے وکیل نے بحث کے دوران کہا تھا کہ جب فاروقی کا شو منعقد ہوا ہی نہیں، تو پھر ان سے مذکورہ جرائم کیسے سرزد ہوسکتے ہیں؟ منور فاروقی کی گرفتاری کے بعد اپوزیشن سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں اورکئی فنکاروں نے ان کی گرفتاری کو غلط قرار دیا تھا۔