گزشتہ برس نومبر میں ایران کے جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل میں اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد ملوث تھی۔
جیوئش کرونیکل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موساد کے ایجنٹوں نے مختلف ٹکڑوں میں اسمگل کی گئی ون ٹون گن کے ذریعے محسن فخری زادہ کو قتل کیا۔
انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی اور ایرانی شہریوں پر مشتمل موساد کے تقریباً 20 ایجنٹوں نے تقریباً 8 ماہ نگرانی کے بعد حملہ کرکے مذکورہ ایرانی جوہری سائنسدان کو قتل کیا۔
الجزیرہ کا کہنا ہے کہ لندن کے اخبار میں بدھ کو شائع ہونے والی اس رپورٹ کی فوری طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔
تاہم پیر کو ایران کے وزیربرائے انٹیلی جنس نے سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کی مسلح افواج کا ایک ملازم اس قتل میں ملوث تھا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق فخری زادہ 27 نومبر کو اس حملے کے بعد اسپتال میں دوران علاج انتقال کر گئے تھے۔
اس حملے کے کچھ ہی دیر بعد ایران نے اس کا الزام اسرائیل پر عائدکیا تھا۔
بدھ کو اس رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد اسرائیلی حکومت کے ترجمان نے کہا کہ وہ اس طرح کے معاملات پر تبصرہ نہیں کرتے۔