ویڈیو اسکینڈل کے معاملے پر حکومت نے وزیر دفاع پرویز خٹک اور اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو کلین چٹ دینے کے بعد تحقیقات کا آغاز کردیا۔
اس حوالے سے وزراء کی کمیٹی کا پہلا اجلاس کل طلب کیا گیا ہے، جس میں ایم پی ایز کی رقم لینے سے متعلق ویڈیو اور دیگر شواہد کا جائزہ لیا جائے گا۔
وزراء کی کمیٹی کے اجلاس میں فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) اور اینٹی کرپشن کی معاونت لینے پر غور کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر کی کمیٹی کے رکن فواد چوہدری پہلے ہی کہہ چکے ہیں ایم پی ایز کے الزامات کے باوجود پرویز خٹک اور اسد قیصر کے خلاف تحقیقات نہیں ہوں گی۔
انہوں نےکہا تھا کہ دو دو ٹکے کے آدمیوں کے الزامات کی کیا حیثیت؟ کیا ہم ان کے الزامات پر انکوائری کریں گے؟
فواد چوہدری نے مزید کہاکہ پرویز خٹک اور اسد قیصر کے خلاف تحقیقات نہیں ہوں گی، کمیٹی صرف اس بات کا تعین کرے گی کہ کون سینیٹ میں گیا؟
اُن کا کہنا تھا کہ پرویز خٹک پر پیسے بانٹنے کے الزامات کی کوئی حیثیت نہیں، ہم دیکھیں گے کہ پیسے کے لین دین کا فائدہ کس کو ہوا؟
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ رقم لینے والے ایم پی ایز کو ایف آئی اے کے حوالے کرنے پر بھی غور ہوگا۔