انسدادِ دہشت گردی عدالت ميں لیاری گینگسٹرعذیربلوچ کےخلاف مزید مقدمات میں پیش رفت ہوئی ہے۔
ہفتےکوانسدادِ دہشت گردی عدالت نےعذیربلوچ کےخلاف پولیس پردھماکہ خیزمواد سےحملےسمیت مزید 3 مقدمات میں فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ مقدمات کا فیصلہ 18فروری کو سنائے جانے کا امکان ہے۔ ملزم کےخلاف کلری تھانےمیں مقدمات درج ہیں۔عذیربلوچ اس سےقبل 5سے زائد مقدمات میں بری ہوچکا ہے۔ ملزم کےخلاف اب بھی 52سے زائد مقدمات زیرسماعت ہیں۔
عزیر بلوچ کورینجرز نے 30 جنوری 2016ء کو حراست میں لیا تھا۔ایک بیان کے مطابق لیاری کے گینگسٹر نے قتل، بھتہ خوری، زمینوں پرقبضوں،14 شوگرملوں پرغیرقانونی قبضوں،علاقہ مکینوں کوہراساں کرنےاوراسلحہ کی خریداری سمیت مختلف مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا،تاہم بعدازاں وہ اپنےاعترافی بیانات سے مکر گیا تھا۔
رینجرز نےاپریل 2017ء میں عزیر بلوچ کو جاسوسی اورغیرملکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو معلومات فراہم کرنے کے الزامات پر پاک فوج کے حوالےکردیا تھا۔کور5 نےعزیر بلوچ کو تین سال بعد 6 اپریل 2020ء کو پولیس کے سپرد کردیا تھا۔