بھارت کے شہر ممبئی میں انتہا پسند ہندوئوں کے حملے کے بعد مالکان نے معروف ترین بیکری ’کراچی بیکری‘ کو بند کرنے کا اعلان کودیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی بیکری پر ہندو انتہا پسند راج ٹھاکرے کی جماعت مہاراشٹرا نونرمن سینا کی جانب سے حملہ کیا گیا جس کے بعد مالکان نے دکان کو بند کرنے کا اعلان کیا۔ہندو انتہا پسند جماعت کا کہنا ہےکہ کراچی بیکری کو بند کرانے کا سہرا اس کے سر ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ کراچی بیکری کو اس کے نام کی وجہ سے بند کیا گیا ہے اور ہندو انتہا پسند جماعت کے ایک رہنما حاجی سیف شیخ نے ٹوئٹ کے ذریعے بیکر ی بند ہونے کی تصدیق کی۔
حاجی سیف نے اپنی ٹوئٹ میں راج ٹھاکرے کو ٹیگ کرتے ہوئے کہا کہ کراچی بیکری کے نام کی وجہ سے شدید احتجاج کے بعد ممبئی میں یہ واحد دکان بند ہوگئی ۔کراچی بیکری بھارت کی قدیم اور معروف بیکریوں میں شامل ہےجسے سندھ سے ہجرت کرنے والی ہندو فیملی چلاتی ہے ۔
After massive protest on Karachi Bakery for its name #Karachi led by Vice President of MNS – @mnshajisaif karachi bakery finally closes its only shop in Mumbai.@RajThackeray Saheb@mnsadhikrut @karachi_bakery pic.twitter.com/67KQ0p30mI
— Haji Saif Shaikh (@mnshajisaif) March 1, 2021
گزشتہ برس ہندو انتہا پسند جماعت نے بیکری کے مالکان کو قانونی نوٹس بھیجا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ بیکری کے نام میں لفظ ’کراچی‘ بھارتی شہریوں اور فوج کے جذبات مجروح کرتا ہے کیونکہ یہ پاکستان کا ایک شہر ہے۔
اس کے علاوہ ہندو انتہا پسند جماعت کے رہنما نے بیکری کا نام تبدیل کرنے کے لیے اس کے باہر احتجاج بھی کیا تھا جب کہ ہندوانتہاپسند جماعت شیو سینا کی جانب سے بھی بیکری کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔