کراچی: مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود پاکستان اسٹاک ایکس چینج گزشتہ ہفتے اتارچڑھاو کا شکار رہی اور ہفتہ وار کاروبار میں اتارچڑھاو کے بعد محدود پیمانے تیزی رونما ہوئی۔
سینیٹ الیکشن اور آئی ایم ایف کی کورونا سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو 200ارب روپے کے اضافی اخراجات کی منظوری جیسی خبریں کاروبار پر اثرانداز رہیں۔ ہفتہ وار کاروبار میں 46000 پوائنٹس کی سطح بحال ہونے کے بعد گرگئی۔
ملک کے سیاسی افق پر غیریقینی کیفیت کی وجہ سے سرمایہ کاروں نے پورے ہفتے محتاط طرز عمل اختیار کیا۔ ہفتہ وار کاروبار کے دوران 3 سیشنز میں تیزی اور 2سیشنز میں مندی رہی۔ ہفتے وار کاروبار میں محدود تیزی کے باوجود سرمایہ کاروں کے 15ارب 10کروڑ 44لاکھ 53ہزار 773روپے ڈوب گئے جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی گھٹ کر 81کھرب 92ارب 4کروڑ 35لاکھ 78ہزار 669روپے ہوگیا۔
ہفتے وار کاروبار میں 100 انڈیکس27.67 پوائنٹس بڑھکر45837.35 پوائنٹس پربند ہوا جبکہ کےایس ای 30انڈیکس0.75 پوائنٹس بڑھ کر19173.83 پوائنٹس پربند ہوا۔ کے ایم آئی 30انڈیکس 134.52 پوائنٹس بڑھ کر76412.89 پوائنٹس پربند ہوا اورکے ایم آئی پی ایس ایکس انڈیکس21.81 پوائنٹس بڑھ کر 22828.53 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔