برطانوی شہزادے ہیری اوران کی اہلیہ میگھن مارکل نے امریکی ٹی وی میزبان اوپرا ونفری کو دیے جانے والے تہلکہ خیزانٹرویو میں ان محرکات کا ذک کیا ہے جو شاہی زندگی سےدستبرداری کے فیصلے کی وجہ بنے۔ میگھن کے مطابق جب وہ شاہی خاندان کا حصہ تھیں توانہوں نے خودکشی تک کا سوچا تھا۔
امریکی چینل سی بی ایس پر گزشتہ روز نشرکیے جانے والے اس انٹرویومیں ہیری اورمیگھن نے شاہی زندگی میں اپنے تلخ تجربات کے حوالے سے بتایا۔شاہی جوڑے کے اوپراونفری کو دیے جانے والے اس انٹرویو میں چند بڑے انکشافات یہ ہیں۔
انٹرویو کے دوران یہ انکشاف بھی سامنے آیا کہ ہیری اور میگھن کی شادی باضابطہ تقریب سے 3 دن پہلے ہوچکی تھی۔
میگھن نے بتایا کہ ہم نے اپنی شادی سے 3 دن قبل ہی شادی کرلی تھی،دونوں نےکینٹربری کے آرچ بشپ ، جسٹن ویلسبی سے ذاتی طور پریہ شادی کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کے ونڈسر کیسل میں 19 مئی کو ہونے والی شادی ٹی وی پر تماشے کیلیے ہوگی لیکن اس سے قبل ہم ایک ہونا چاہتے ہیں۔
میگھن مارکل نے اوپراکو بتایا کہ میں مزید زندہ نہیں رہنا چاہتی تھی ، اور یہ ایک بہت ہی واضح ، حقیقی اورخوفناک مستقل سوچ تھی۔
خودکشی کے خیالات متعلق پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں میگھن نے کہا کہ ہاں۔ یہ بہت ، بہت واضح تھا۔ جب میں شاہی خاندان کا حصہ تھی میں نے خودکشی کے بارے میں سوچا تھا اور جب مدد مانگی تو کوئی سہارا نہیں ملا تھا۔ اس وقت کی یادیں تازہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں خوفزدہ ہوں ، کیوں کہ یہ حقیقت ہے، کوئی تجریدی خیال نہیں اور یہ وہ ہے جو میں نہیں ہوں۔
شہزادہ ہیری نے بتایا کہ مجھے اپنے والد کی طرف سے واقعتا مایوسی کا سامنا کرنا پڑا جب میں نے اور میگھن نے برطانوی پریس کی طرف سے اپنے ساتھ سخت سلوک اور شاہی خاندان کی حمایت نہ ہونے کی وجہ سے برطانیہ چھوڑنے کے بارے میں بات کی۔
ہیری کو لگتا ہے کہ ان کے والد اور بھائی شہزادہ ولیم بادشاہی نظام میں پھنس گئے ہیں اور اس سے چھٹکارا حاصل نہیں کرسکتے لیکن ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ وہ دونوں سے ہمدردی رکھتے ہیں اور اپنے والد سے ہمیشہ پیار کرتے رہیں گے۔
میگھن کے مطابق جب میں حاملہ تھی تو شاہی خاندان کو تحفظات تھے کہ ہمارے بچے کی رنگت کتنی کالی ہو گی۔ ہم نے اپنے ارد گرد یہ باتیں سنیں کہ اسے سیکیورٹی نہیں دی جائے گی، اسے کوئی اعزاز نہیں دیا جائے گا۔ تاہم انھوں نے شاہی خاندان کے اس فرد کا نام بتانے سے انکار کیا جس نے ہیری سے یہ بات کی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ آرچی کو اس کی پیدائش پر شہزادے کا ٹائٹل نہیں دیا گیا تھا، یہ خبریں غلط ہیں کہ آرچی کو شاہی لقب نہ دینے کا فیصلہ ان کا اپنا تھا۔ میگھن نے دعویٰ کیا کہ شاہی خاندان کے اصول بدل دیے گئے تاکہ آرچی کو شاہی لقب نہ مل سکے۔
دوران انٹرویو ہیری اور میگھن نے اپنے ہاں نئے آنے والے مہمان کی جنس کے حوالے سے بھی بتایا کہ اس بار ان کے یہاں بیٹی کی پیدائش ہوگی۔
ایک سوال کے جواب میں میگھن نے اس دعویٰ کوغلط قراردیا کہ ہیری سے شادی سے قبل شہزادی کیٹ ان کی وجہ سے غمزدہ ہوئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔ شادی سے چند روز قبل کیٹ کسی وجہ سے اپ سیٹ تھی ، بعد ازاں اس نے مجھ سے معافی بھی مانگ لی تھی ۔
میگھن نے اس واقعے کو شاہی خاندان کے ساتھ اپنے تعلقات میں ” اپنی کردار کشی اوراہم موڑ” قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے سمجھ آیا کہ نہ صرف مجھے تحفظ نہیں فراہم کیا جارہا بلکہ خاندان کے دیگرافراد کی حفاظت کے لیے وہ جھوٹ بولنے پر بھی راضی ہیں۔
میگھن نے اپنی دادی ساس ملکہ الزبتھ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ میرے ساتھ بہت اچھی طرح پیش آئی ہیں۔ مجھے ان کا ساتھ بہت پسند ہے، وہ اورشاہی خاندان کے دوسرے افراد اچھا سلوک کرتے تھے لیکن اس کے باوجود میں وہاں تنہا محسوس کرتی تھیں۔شاہی خاندان میں رہتے ہوئے کچھ حدود تھیں اور مکمل آزادی نہ ہونے کے باعث بہت سے کام نہیں کرسکتی تھی۔
میگھن نے کہا کہ آزاد ماحول میں گفتگو کرتے ہوئے اچھا محسوس ہورہا ہے کیونکہ کوئی ہماری ٹوہ میں نہیں جبکہ ہیری کا کہنا تھا کہ اپنی ماں شہزادی ڈیانا کی تکلیف کا سوچ کر دل تڑپتا ہے کیونکہ میں اورمیگھن ایک دوسرے کے ساتھ ہیں لیکن وہ اس تمام صورتحال میں تنہا تھیں۔
اطلاعات کے مطابق اوپرا نے امریکی نشریاتی ادارے سی بی ایس کویہ انٹرویو 7 سے 9 ملین ڈالرز میں فروخت کیا،اس انٹرویو کے بین الاقوامی حقوق برقرار رکھے گئے ہیں کیونکہ برطانیہ کی صدیوں پرانی بادشاہت ، شاہی خاندان کے حالات زندگی اورپریشانیوں میں پوری دنیا دلچسپی لیتی ہے۔