متنازع تقریر کے معاملے پر مسلم لیگ ن کے رہنما اور ممبر قومی اسمبلی جاوید لطیف کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
میاں جاوید لطیف کے خلاف مقدمہ شہری جمیل سلیم کی درخواست پر تھانہ ٹاؤن شپ میں درج کیا گیا ہے۔
دائر مقدمے میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ جاوید لطیف نے حکومت، ملکی سالمیت اور ریاستی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کی، میاں جاوید لطیف نے پیپلز پارٹی اورن لیگ کے کارکنوں کے مابین نفرت کا بیج بویا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ رکن قومی اسمبلی نے ملک میں فساد برپا کرنے کے لیے ہرزہ سرائی کی، میاں جاوید لطیف نے اپنے بیان سے عوام میں خوف و ہراس پھیلایا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ جاوید لطیف نے بیان دے کر ملکی قوانین کی خلاف ورزی کی، مقدمے میں 120، 120 بی، 153، 153 اے، 500 اور505 ون بی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔