این اے 75 ڈسکہ ضمنی الیکشن کے حوالے سے سماعت کے دوران جسٹس عمرعطابندیال نے کہاکہ پریزائیڈنگ افسر کے لاپتہ ہونے کی پہلے کوئی مثال نہیں ،پنجاب حکومت پرسازش کرنے کاالزام عائد نہیں کیا جاسکتا ۔سپریم کورٹ نے سلمان اکرم راجہ کو تیاری کیساتھ پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے مہربانی کرکے ہمیں حقائق بتائیں ۔
جسٹس عمرعطابندیال نے کہاکہ آپ ایک شخص ذوالفقار ورک کے پیچھے پڑگئے ہیں،آپ نے اچھی بات بتائی سیکیورٹی اہلکار بھی گمشدہ ہو گئے،مقدمے کی دوسری اہم چیزوںپر فوکس کریں ۔
سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے کارروائی کے دوران معاملے کو وسعت دی ،چیف الیکشن کمشنر انتظامیہ سے رابطہ کرنے کی کوشش کرتے رہے،پولنگ والے امن وامان کی صورتحال خراب ہوئی ،پہلے سیکریٹری الیکشن کمیشن نے انتظامیہ کو آگاہ کیا،چیف الیکشن کمشنر نے خود چیف سیکریٹری آئی جی پنجاب کو آگاہ کیا،چیف الیکشن کمشنرنے سیکریٹری داخلہ سے گزارش کرکے رینجرزطلب کی ۔
جسٹس عمرعطابندیال نے کہاکہ پریزائیڈنگ افسرکے لاپتہ ہونے کی پہلے کوئی مثال نہیں ،پنجاب حکومت پر سازش کرنے کاالزام عائد نہیں کیا جاسکتا ۔
سپریم کورٹ نے سلمان اکرم راجہ کو تیاری کیساتھ پیش ہونے کی ہدایت کردی، جسٹس عمرعطابندیال نے کہاکہ مہربانی کرکے ہمیں حقائق بتائیں ،سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ کورٹ روم میں نہ ہونے سے اپنی بات نہیں پہنچاپارہا۔
جسٹس عمرعطابندیال نے کہاکہ آپ آگے بڑھیں سوالات سمجھیں ،راجہ صاحب آپ کو کورونا بھی ہے،اگرتیاری نہیں تو وقت لے لیں،کیا کورونا کی وجہ سے درد محسوس کررہے ہیں ،مہربانی کرکے حقائق پر مبنی مواد پیش کریں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل پنجاب نے کہاکہ حکومت پنجاب مقدمے میں فریق نہیں ،حکومت پنجاب پر سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں ،کیا معاملے میں معاونت کی اجازت ہے ؟جسٹس عمرعطابندیال نے کہاکہ جوکہناہے تحریری طورپرلکھ کردیں ،عدالت نے این اے 75ڈسکہ ضمنی الیکشن کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔