وزارت داخلہ نے سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ نواز کے تاحیات رہنما نواز شریف کے پاسپورٹ کی تجدید نہ کرنے کی سفارش کردی ہے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے سیکریٹری وزارت خارجہ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کی پاسپورٹ کی تجدید کی درخواست پر کارروائی نہ کی جائے۔
وزارت داخلہ نے خط میں کہا ہے کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق نواز شریف اعلان شدہ مجرم ہیں۔ نیب کے ریفرنسز میں بھی نواز شریف اعلان شدہ مجرم ہیں۔ نوازشریف مفرور مجرم ہیں۔
وزارت داخلہ نے خط میں کہا ہے کہ نواز شریف جب تک عدالت میں پیش نہیں ہوتے تب تک انہیں مزید ریلیف نہیں دیا جاسکتا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ کے مطابق نواز شریف کو 8 ہفتے کی ضمانت ملی تھی جبکہ پنجاب حکومت نے 8 ہفتےمکمل ہونے کے بعد نواز شریف کی ضمانت میں توسیع نہیں کی تھی۔
وزارت داخلہ نے خط میں کہا ہے کہ نواز شریف کو سزا کی بقیہ مدت کوٹ لکھپت جیل میں گزارنی ہے۔ نواز شریف سزا سے بچنے کیلئے ملک سے فرار ہوئے ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کیخلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں 3 کیسز اور نیب میں ایک ریفرنس ہے۔ نواز شریف مطمئن نہ کرسکے کہ ان کے پاسپورٹ کی مزید تجدید کی جائے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف واپس آنا چاہیں تو ایمرجنسی ٹریول کیلئے درخواست دے سکتے ہیں۔ پاکستانی ہائی کمیشن نواز شریف کو تحریری جواب دے کہ پاسپورٹ رینیو نہیں ہوسکتا۔