سپریم کورٹ نے پنجاب کے بلدیاتی اداروں کو بحال کردیااوربلدیاتی ایکٹ کے سیکشن3 کو آئین سے متصادم قراردیدیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس گلزاراحمد نے استفسارکیا کہ کیا باقی صوبوں میں بلدیاتی انتخاب ہورہے ہیں؟اٹارنی جنرل نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ باقی صوبوں کا مردم شماری پراعتراضات ہیں، مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 7 اپریل کو ہو گا۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ اٹارنی جنرل کا بیان ریکارڈ کر لیتے ہیں،صوبے مئی میں بلدیاتی انتخاب کر وا دیں، اٹارنی جنرل نے کہاکہ یہ صرف وفاق نہیں، صوبوں کا بھی معاملہ ہے۔
چیف جسٹس گلزاراحمد نے استفسار کیا کہ پنجاب کی لوکل حکومتوں کو کیوں ختم کیا گیا؟ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ پنجاب کی بلدیاتی حکومتوں کی ٹرم ابھی ختم ہو گئی ہوگی، چیف جسٹس گلزاراحمد نے کہاکہ عدالت کے سامنے پنجاب کا 2019 کا بلدیاتی قانون چیلنج کیا گیا ہے،کیا درخواست گزار چاہتا ہے قانون کے سیکشن 3 کو کالعدم قرارکردیں۔
عدالت نے فریقین کو سننے کے بعد پنجاب کے بلدیاتی اداروںکو بحال کردیااوربلدیاتی ایکٹ کے سیکشن3 کو آئین سے متصادم قراردیدیا، عدالتی حکم کے بعد کونسلرزاور بلدیاتی ادارے بحال ہو گئے۔