وزیراعظم عمران خان نے محدود سرکاری سرگرمیاں شروع کردیں۔ وزیراعظم عمران خان کورونا آئسولیشن کے دوران اپنی رہائشگاہ پر موجود ہیں، اور انہوں نے محدود سرکاری سرگرمیاں شروع کردی ہیں، جب کہ وزیراعظم سے سے پارٹی رہنماؤں اورافسران نے ملاقات بھی کی ہے۔
کل مریم نواز کو نیب لاہور نے طلب کر رکھاہے اس معاملے پراب عمران خان کا موقف بھی سامنے آ گیاہے اورانہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نوازکی عدالت پیشی کے موقع پرکسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کورونا کی تیسری لہر خطرناک ہے، ملک بھر میں ویکسینیشن کا عمل جاری ہے، کورونا ایس او پیز پرہر صورت عملدرآمد کروایا جائے۔
وزیراعظم عمران خان نے حکومتی ٹیم کو ہیلتھ کارڈ کے اجراکے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت بھی کی۔مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نوازکی احتساب عدالت پیشی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی پیشی کے موقع پرکسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے۔
وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس بھی ہوا، جس میں وزیراعظم عمران خان کو سٹہ مافیا کے خلاف کاروائیوں پر رپورٹ پیش کی گئی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پہلی بار طاقتور مافیا قانون کے تابع آ رہا ہے، سٹہ مافیا اور قبضہ مافیا کے خلاف کاروائیاں جاری رکھیں، قانون کی حکمرانی سے کسی کو انکارکی اجازت نہیں ہوگی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان عظیم فلاحی ریاست کی جانب کامیابی سے گامزن ہے، حکومتی ٹیم پوری توجہ احساس پروگرام کے ذریعے غریبوں کے احساس پر لگائے۔ رمضان کی آمد سے قبل ریلیف کی اقدامات مکمل کریں، رمضان پیکج مستحق افراد تک ہر صورت پہنچنا چاہئیے، ہیلتھ کارڈز کا اجراء بھی جلد یقینی بنایا جائے۔
وزیراعظم کو ہاوسنگ، ڈیمز، اور ادارہ جاتی اصلاحات پر بھی بریفنگ دی گئی، جس پر وزیراعظم نے کہا کہ ملک کیلئے کام کرنا ہے، ذاتیات سے بالاتر ہو کر سوچیں۔
خیال رہے کہ نیب نے مریم نواز کو 26 مارچ کو طلب کر رکھا ہے اور مریم نواز کی عدالت پیشی کے موقع پر کسی بھی قسم کی بدمزگی سے بچنے کے لیے حکومت نے سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔