اسلام آباد: وفاقی حکومت نے نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو خودمختاری دینے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان ترمیمی ایکٹ 2021 کا مسودہ تیار کرلیا ہے جس کے تحت گورنر اسٹیٹ بینک کی مدت ملازمت تین سال سے بڑھا کر پانچ سال کی جائے گی۔
علاوہ ا زیں ڈپٹی گورنر سٹیٹ بنک اور ممبر بورڈ آف ڈائریکٹرز کی مدت ملازمت پانچ سال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ اسٹیٹ بنک آف پاکستان ترمیمی ایکٹ 2021 کے مسودے کے مطابق اس سے پہلے ڈپٹی گورنر اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبر کی تعیناتی تین سال کیلئے کی جاتی تھی مجوزہ مسودے کے تحت گورنر اور ڈپٹی گورنر مدت ملازمت پوری ہونے کے بعد اگلے پانچ سال کیلئے بھی تعینات کیے جا سکیں گے۔ صدرمملکت عدالتی فیصلے کے تحت گورنراسٹیٹ بینک کو ہٹاسکیں گے۔
مجوزہ مسودے کے مطابق گورنر، ڈپٹی گورنر اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبر خلاف ضابطہ پائے گئے تو قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔ مجوزہ ترمیمی ایکٹ کے مطابق سیکرٹری خزانہ بورڈ آف ڈائریکٹر کے ممبر نہیں رہ سکیں گے۔
نئے ترمیمی ایکٹ کے مطابق تین ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک تعینات کیے جائیں گے۔ڈپٹی گورنر کی تعیناتی کیلئے گورنر سٹیٹ بنک وزارت خزانہ کے حکام سے مشاورت کرے گا۔ اسٹیٹ بینک کی خودمختاری، شفافیت بڑھانے، احتساب کے عمل میں بہتری لائی جائے گی اوراسٹیٹ بنک کے مالی اور انتظامی آپریشن میں شفافیت کے عمل کو بڑھایا جائے گا۔
ترمیمی ایکٹ کے مطابق ایگزیکٹو کمیٹی بینک کی ایڈمنسٹریشن اور مینجمنٹ سے متعلق پالیسی کے مطابق فیصلے کرے گی۔ آڈٹ سے متعلق تمام فیصلے آڈٹ کمیٹی کرے گی۔ گورنر سٹیٹ بنیک سالانہ کی بنیاد پر معاشی اور فنانشل سسٹم سے متعلق رپورٹ مرتب کرے گا۔
گورنر سٹیٹ بنک پارلیمنٹ کو جوابدہ ہو گا اور رپورٹ پیش کرے گا، مجوزہ ترمیمی ایکٹ گورنر سٹیٹ بینک اور وزیرخزانہ تمام اہم امور پر ایک دوسرے کوآگاہ رکھیں گے۔