کراچی: متحدہ قومی مومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ پاکستان میں طبقاتی، وڈیرہ اور جاگیرداری نظام کے خلاف جدوجہد تیز کی جائے گی۔
نشترپارک میں ایم کیوایم پاکستان کے یوم تاسیس کی مناسبت سے منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہارالحسن نے کہا کہ مہاجروں سے زیادہ پاکستانی اس پورے خطے میں کوئی نہیں۔ جاگیرداری اورکوٹہ سسٹم کیخلاف اب جدوجہد تیز ہوگی۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے سینیٹر فیصل سبزواری نے کہا کہ ایم کیوایم کے توسط سے ہی ملک میں عوام کی نمائندگی عوام کو ملی۔ مزدور کی نمائندگی پاکستان بھر میں صنعت کار کررہے ہیں۔
فیصل سبزواری نے کہا کہ اسمبلیوں میں عام آدمی کی نمائندگی دیکھنی ہو تو ایم کیوایم کو دیکھو۔ ایم کیوایم واحد جماعت ہے جو مردم شماری کے خلاف ہر فورم پر گئی۔
انہوں نے کہا کہ مردم شماری کا 5 فیصد آڈٹ نہیں ہوسکتا تو پھر نئی مردم شماری کرائی جائے۔ جعلی ڈومیسائل کی بنیاد پر شہری سندھ کے بچوں کی نوکریاں چھین لی گئیں۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما کنور نوید جمیل نے کہا کہ پاکستان کی تعمیر و ترقی کیلئے ہر شخص اپنا پیٹ کاٹ کر ٹیکس ادا کرتا ہے۔ صوبائی حکومت شہری سندھ کو پینے کا پانی تک فراہم کرنے کو تیار نہیں۔ کراچی کےعوام کے ساتھ نا انصافی ہو رہی ہے۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم بہت بدنصیب ہیں کہ ہم نے اپنی آزادی کی قدر نہیں کی۔ قائد اعظم کو زندگی مہلت دیتی تو آج کشمیر پاکستان کا حصہ ہوتا۔ عظیم لیڈر وہ ہوتا ہے جو خواب کے ساتھ تعبیر بھی دے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی منزل پر صرف جمہوریت کے راستے سے ہی پہنچ سکتا تھا۔ ہمارے اجداد نے پورا پاکستان دیا تھا لیکن بھٹو صاحب نے آدھا پاکستان لوٹایا۔ شہر کے امن کی خاطر ہم نے یوم تاسیس کی تاریخ بدل دی۔ تاریخ بدلنے سے نام اور تحریک نہیں بدلتی۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ تمام سازشوں کو ناکام بناکر ہمارے ارکان اسمبلی نے سینٹرز منتخب کرائے۔ ابھی بھی وقت ہے جس کو آنا ہے متحدہ قومی موومنٹ میں آجائے۔
وسیم اختر نے کہا کہ جس طرح سینیٹ کا الیکشن جیتا بلدیاتی اور قومی الیکشن بھی جیت جائیں گے۔ وفاق حکومت نےکراچی کے مسائل حل کرنےتھے مگر ہم انکے مسائل حل کررہے ہیں۔