انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس پر صدر عارف علوی نے دستخط کردئیے جس کے بعد ترمیمی آرڈیننس میں 140 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ ختم کردی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر عارف علوی کے دستخظ کے بعد انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس فوری طور پر نافذ العمل ہوگیا، آرڈیننس کے نفاذ سے ٹیکس آمدن میں 140 ارب روپے کا اضافہ ہوگا۔
آرڈیننس کے ذریعے فلم انڈسٹری کے لیے ٹیکس چھوٹ ختم کردی گئی ہے، فریش گریجویٹس کو حاصل ٹیکس چھوٹ بھی واپس لے لی گئی، کاروباری مقامات پر این ٹی این کارڈ آویزاں کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے، دکان پر ٹیکس نمبر آویزاں نہ کرنے پر پانچ ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔
آرڈیننس میں 62 اداروں کو کریڈٹ ٹیکس کی سہولت دی گئی ہے، رئیل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ سے متعلق ٹیکس چھوٹ برقرار رہے گی، آٹو ڈس ایبل سرنجز پر بھی ٹیکس چھوٹ برقرار رکھی گئی ہے۔
انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس کے تحت آمدن کم ظاہر کرکے ٹیکس بچانے والوں پر جرمانہ ہوگا، آمدن کم ظاہر کرنے والے پر واجب الادا کے 50 فیصد جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
ٹیکس قوانین میں 75 فیصد سے زائد ترمیم کی گئی ہیں، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور کھیل کی تنظیموں کو حاصل ٹیکس چھوٹ کو کریڈٹ میں تبدیل کیا گیا ہے۔
یکم جنوری سے نئی آئل ریفائنری لگانے پر ٹیکس عائد ہوگا، درسی کتابیں شائع کرنے والے پبلشر بھی ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
آرڈیننس کے تحت لیبیا فارن انویسٹمنٹ کمپنی کے منافع پرانکم ٹیکس کی چھوٹ ختم کردی گئی ہے، فلم انڈسٹری کے لیے ٹیکس چھوٹ بھی ختم کی گئی ہے جبکہ آرڈیننس فوری طور پرنافذ العمل ہوگا۔