ملک میں پیدا ہونے والے پیٹرولیم بحران پر وزیراعظم عمران خان نے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ڈویژن ندیم بابر کو عہدے سے استعفیٰ دینے کی ہدایت کر دی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا دیکھنا ہے کیا پیٹرولیم مصنوعات کی ذخیرہ اندوزی کی گئی اور کس نے کی؟
ان کا کہنا تھا وزیراعظم نے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ڈویژن ندیم بابر کو عہدے سے استعفیٰ دینے کی ہدایت دیتے ہوئے وزارت پیٹرولیم کو تمام انتظامی فیصلے کر کے رپورٹ کرنے کا کہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قانون سازی کے اندر ابہام پیدا ہوا کہ اوگرا اور پیٹرولیم ڈویژن کی کیا ذمہ داری ہے، پیٹرولیم ڈویژن اوگرا پر ذمہ داری ڈالتا تھا، ہمیں اس ابہام کو ختم کرنا ہے۔
اسد عمر کا کہنا تھا ملک میں معیشت کو نقصان پہنچانے والوں کے لیے بہت ہی کم سزائیں ہیں، یہ کمزوریاں ہوئیں، ثبوت کے ساتھ کورٹ کے اندرکیسز کیے جا سکیں گے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا جو مافیا عوام کا پیسہ نکال رہا ہے وزیراعظم ان کو بالکل نہیں جانے دیں گے، وزیراعظم کی طرف سے مافیا کو پیغام ہے کہ ان کا وقت ختم ہوگیا ہے۔
وزیر تعلیم شفقت محمود کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پیٹرولیم بحران کے معاملے پر سیکرٹری پیٹرولیم کو بھی عہدہ چھوڑنےکی ہدایت کی گئی ہے۔
شفقت محمود کا کہنا تھا کہ ندیم بابر اور سیکرٹری پٹرولیم انکوائری پر اثر انداز نہ ہوں اس لیے دونوں کو عہدہ چھوڑنےکا کہا گیا ہے۔