احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف سے متعلق کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے نیب کے تفتیشی افسر سے کہا کہ خواجہ آصف کا ریفرنس مکمل نہیں کیا جا رہا، بتاؤ نا معاملات طے پا گئے ہیں۔
احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے خواجہ آصف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس پر سماعت کی۔
جیل حکام نے عدالت کو بتایا کہ خواجہ آصف کا آپریشن ہے، ڈاکٹرز نے کورونا وائرس کے باعث ہجوم میں جانے سے منع کیا ہے۔
فاضل جج نے ریمارکس دیے کہ جب عدالت کورونا وائرس کا آرڈر کرتی ہے تو اس کا مذاق اڑایا جاتا ہے، یہ کوئی بات نہیں ہے کہ کوئی بڑا آدمی زیر حراست ہے، اس کو عدالت پیش نہیں کیا جا رہا۔
عدالت نے خواجہ آصف کا ریفرنس دائر نہ کرنے پر بھی سخت برہمی کا اظہار کیا۔
نیب کے تفتیشی افسر نے بتایا کہ ریفرنس تیاری کے مراحل میں ہے جس پر فاضل جج نے نیب کے تفتیشی کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ایک ملزم ہے اس کا ریفرنس مکمل نہیں کیا جا رہا، بتاؤ نا معاملات طے پا گئے ہیں، عدالتوں کو کیوں گھیسٹا جا رہا ہے۔
فاضل جج کا مزید کہنا تھا کہ عدالتوں کا کیوں مذاق اڑا رہے ہیں، بتائیں نا خواجہ آصف کا ریفرنس تب آئے گا جب ان کی ضمانت منظور ہو جائے گی۔
عدالت نے سماعت 8 اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ملزم خواجہ آصف کو ہر حال میں پیش کرنے کا حکم دیا۔