گلگت بلتستان حکومت نے سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز مواد اور مذہبی منافرت پھیلانے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔
محکمہ داخلہ گلگت بلتستان کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز مواد پھیلانے والے اکاؤنٹس اور پیجز کی خصوصی مانیٹرنگ کی جائے گی۔ اس حوالے سے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) ڈویژنل حکام اور ضلعی انتظامیہ کے درمیان ضروری کوآرڈینشن کی بھی ہدایت جاری کردی گئی ہے۔
جاری نوٹیفکیشن کے مطابق سوشل میڈیا پر فرقہ ورانہ اشتعال انگیزی پھیلانے والے تمام افراد کیخلاف سائبر کرائم ایکٹ کے تحت بلا تفریق سخت کارروائی ہوگی۔ کسی کو بھی سوشل میڈیا کے ذریعے فتنہ و فساد پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
محکمہ داخلہ گلگت بلتستان کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق شر انگیزی پھیلانے والے اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کیساتھ ساتھ اس میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے گا۔ ایسے عناصر کیخلاف قانونی کارروائی عمل میں لاکر سخت سے سخت سزا دی جائیگی۔
صوبائی حکومت نے گلگت بلتستان کے سوشل میڈیا صارفین سے بھی اس حوالے سے تعاون کی اپیل کی ہے۔
ترجمان صوبائی حکومت علی تاج کے مطابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے حکام کو سوشل میڈیا پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت کردی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز گلگت کے سیاحتی مقام نلتر میں گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت چھ افراد قتل اور سات زخمی ہوگئے تھے۔ واقعے کے بعد سوشل میڈیا کے کچھ صارفین نے اس کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی گئی تھی۔