کابل: افغانستان کے صوبے ہلمند میں طالبان جنگجوؤں نے پولیس قافلے پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں ٹاؤن پولیس چیف سمیت 10 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
افغان میڈیا کے مطابق صوبے ہلمند کے علاقے سنگین کی مرکزی شاہراہ پر طالبان جنگجوؤں نے پولیس قافلے پر دھاوا بول دیا، حملہ اتنا اچانک تھا کہ پولیس کو سنبھلنے کا موقع نہیں مل سکا۔
پولیس قافلے پر حملے میں ٹاؤن پولیس چیف محمد سروری سمیت 10 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ جوابی کارروائی میں 15 طالبان بھی مارے گئے تاہم آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے اور نہ ہی پولیس نے ہلاک ہونے والے جنگجوؤں کی تفصیلات فراہم کی ہیں۔
دریں اثناء قندھار صوبے میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے میں تین پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے جب کہ صوبے کپیسا میں مبینہ طور پر طالبان نے افغان فوجی اہلکار کے والد کو قتل کرکے بھائی کو اغوا کرکے لے گئے۔
ایک روز قبل بھی ہلمند میں کار بم دھماکے میں افغان فوج کے 3 اہلکار ہلاک اور 5 زخمی ہوگئے تھے جب کہ جمعرات کے روز طالبان اور سیکیورٹی فورسز کی جھڑپ میں ایک لڑکی ہلاک ہوگئی تھی۔
واضح رہے کہ افغان طالبان اور کابل حکومت کے دوحہ میں سست روی کے شکار مذاکرات اور امریکا کی نئی حکومت کی جانب سے غیرملکی فوجیوں کے انخلا میں توسیع کے عندیے کے باعث افغانستان میں دونوں جانب سے پُرتشدد کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔