اپوزیشن جماعت مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے ہمیں دکھ دیا، اس نے اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم) سے ہٹ کر الگ اتحاد بنالیا ہے۔
ملتان میں پریس کانفرنس کے دوران احسن اقبال نے دعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹی نے بی اے پی، جماعت اسلامی اور اے این پی کے ساتھ مل کر نیا اتحاد بنالیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے جو کیا اس پر ہمیں دکھ ہے، یوسف رضا گیلانی ن لیگ کے ووٹوں سےسینیٹر بنے لیکن پی پی نے حکومت سے ادھار سینیٹر لے کر اپوزیشن لیڈر بنایا۔
ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ عمران خان سے یہ نظام نہیں چل رہا، بدلہ اداروں پر حملے کرکے لیا جارہا ہے، اس شخص نے براڈ شیٹ کی فائلیں بھی غائب کرادیں۔
انہوں نے کہا کہ آج پورا پاکستان اس حکومت کی سزا کاٹ رہا ہے، 90 دن میں جنوبی پنجاب صوبہ بننا تھا، آج اس کا نام و نشان تک نہیں جبکہ ہم نے جنوبی پنجاب، بہاولپور صوبے سے متعلق ترمیمی بل 2 سال سے جمع کرا رکھا ہے۔
احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ پاکستانی معیشت کو چلانے کے لئے 5 سو ملین ڈالر آئی ایم ایف سے لئے جا رہے ہیں، عالمی مالیاتی ادارے کی قسط کی خاطر پاکستانی مالیاتی ادارے کو گروی رکھوایا جارہا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ آرڈیننس سے اسٹیٹ بینک پارلیمان کو جواب دہ نہیں رہے گا، پاکستان کی سالمیت پر بہت کاری ضرب لگائی جارہی ہے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ ایوان صدر کو آرڈیننس فیکٹری بنادیا گیا، 9 سو ارب کا مالیاتی بل آرڈیننس کے ذریعے نافذ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ منی بجٹ کو پارلیمان سے پاس کرانا لازمی ہے، پارلیمنٹ کو بلڈوز کرکے 9 سو ارب کے ٹیکس لگائے جارہے ہیں۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ آج ہائر ایجوکیشن کمیشن پر حملہ کیا گیا، مسلم لیگ ن منی بجٹ اور ہائر ایجوکیشن آرڈیننس کوعدالت میں چیلنج کرےگی۔